گولان کی پہاڑیوں میں اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں پر حزب اللہ کے ’راکٹ حملے‘
حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ مشرقی علاقے میں ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا گیا (فوٹو: روئٹرز)
ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ گروپ نے کہا ہے کہ اس نے مشرقی لبنان پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں ملحقہ گولان کی پہاڑیوں میں اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں پر کئی راکٹ فائر کیے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حزب اللہ کے عسکریت پسندوں نے وادی بیکا پر ’اسرائیلی دشمن کے حملے کے جواب میں‘ مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں اسرائیلی فوج کے دو ٹھکانوں پر راکٹ برسائے۔
حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ مشرقی علاقے میں ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ لبنانی سرزمین سے گزرنے والے 55 راکٹوں کی نشاندہی ہوئی۔
فوج نے ایک بیان میں کہا کہ ’کچھ راکٹوں کو روکا گیا تھا، اور باقی کھلے علاقوں میں گرے۔ کوئی زخمی نہیں ہوا۔ کچھ راکٹوں سے آگ بھڑک اُٹھی۔‘
فوج نے کہا کہ اس کی فورسز نے ان لانچروں میں سے ایک کو نشانہ بنایا جس سے راکٹ داغے گئے تھے۔
ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کی جانب سے تازہ ترین حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب پیر کو اسرائیل نے مشرقی لبنان میں ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا تھا۔
اسرائیل کی جانب سے یہ حملہ شمالی اسرائیل میں حزب اللہ کی فائرنگ سے ایک فوجی کی ہلاکت کے بعد ہوا۔
اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق لبنان میں اس کشیدگی کے نتیجے میں 585 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر حزب اللہ کے عسکریت پسند ہیں تاہم ان میں کم از کم 128 شہری بھی شامل ہیں۔
فوج کے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل کے 23 فوجی اہلکار اور 26 عام شہری مارے گئے۔