سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران مزید 17 ہزار سے زیادہ غیرقانونی تارکین گرفتار
دراندازی کی کوشش کرنے والے 883 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا (فائل فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران اقامہ، لیبر اور سرحدی خلاف ورزی پر مزید 17 ہزار 616 غیر قانونی تارکین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق’ 15 سے 21 اگست 2024 کے دوران 11 ہزار 22 افراد کو اقامہ قانون، 4 ہزار 216 کو سرحدی امن قانون اور 4 ہزار216 تارکین کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر پکڑا گیا ہے۔‘
’مملکت میں دراندازی کی کوشش کرنے والے 883 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، ان میں سے 41 فیصد یمنی، 58 فیصد ایتھوپین اور ایک فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں 68 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کرکے مملکت سے نکلنے کی کوشش کررہے تھے۔
اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث 15 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’14 ہزار 524 غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں سے 13 ہزار 471 مرد اور ایک ہزار71 خواتین ہیں۔‘
2 ہزار70 افراد کے پاس سفری دستاویزات نہیں تھیں۔ انہیں دستاویزات حاصل کرنے کے لیے سفارت خانوں سے رجوع کرنے کا موقع دیا گیا ہے جبکہ 5 ہزار926 افراد کے سفر کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔ 13 ہزار 952 کو مملکت سے بے دخل کیا گیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے جو بھی شخص غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا ہوگی۔
غیرقانونی طریقے سے مملکت میں داخل ہونے والوں کو مختلف سہولتیں فراہم کرنے کی صورت میں گاڑی اور رہائش کے لیے استعمال ہونے والی املاک کو بھی ضبط کیا جائے گا۔