Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثیوں نے آئل ٹینکر کو تباہ کرنے کی ویڈیو جاری کر دی، تیل کے رساؤ کا خطرہ

فوٹیج میں بیک وقت کم از کم چھ دھماکے دیکھے جا سکتے ہیں۔ فوٹو: حوثی ملٹری میڈیا
یمن کے حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں ایک آئل ٹینکر کو بارودی مواد سے تباہ کرنے کی ویڈیو جاری کی ہے جس نے سمندر میں تیل کے رساؤ کے خطرے کو بڑھا دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جمعرات کو جاری کی گئی ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ حوثی جنگجو تیل بردار بحری جہاز پر چڑھ کر وہاں بارودی مواد نصب کر رہے ہیں اور پھر کچھ دیر میں دھماکہ ہوتا ہے۔
یونانی پرچم بردار جہاز کو اس سے پہلے حوثیوں نے متعدد بار نشانہ بنایا تھا جس پر عملہ کھلے سمندر میں چھوڑ کر بھاگ گیا تھا۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ جب آئل ٹینکر پر نصب دھماکہ خیز مواد سے دھماکوں کی آواز آتی ہے تو ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجو ’اللہ اکبر‘ اور ’امریکہ و اسرائیل کے لیے موت‘ کے نعرے لگاتے ہیں۔
بحیرہ احمر یا ریڈ سی کے راستے سالانہ ایک کھرب ڈالر کا تجارتی سامان گزرتا ہے مگر گزشتہ برس اسرائیلی افواج کے غزہ کی پٹی پر حملوں میں عام شہریوں کی بڑھتی اموات کے بعد یمن کے حوثیوں نے جوابی کارروائی کے طور پر کھلے سمندر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنانا شروع کیا۔
ان حملوں سے جہاں ایک طرف عالمی بحری تجارت متاثر ہوئی وہیں تنازعات کے باعث بحران میں گھرے یمن اور سوڈان کے لیے امدادی سامان کی ترسیل میں بھی خلل آیا ہے۔
حوثیوں نے ابتدائی طور پر 21 اگست کو یونان کے اس تیل بردار بحری جہاز کو چھوٹے ہتھیاروں کے فائر، پروجیکٹائل اور ایک ڈرون سے نشانہ بنایا تھا۔
سونیون نامی اس آئل ٹینکر میں تقریباً دس لاکھ بیرل تیل لدا ہوا ہے۔ علاقے میں یورپی یونین کے ’آپریشن آسپائڈس‘ کے حصے کے طور پر کام کرنے والے ایک فرانسیسی جنگی بحری جہاز ڈسٹرائر نے حملے کا نشانہ بننے والے آئل ٰٹینکر کے عملے میں شامل 25 فلپائنی اور روسی شہریوں کے ساتھ چار نجی سکیورٹی اہلکاروں کو بچایا۔
فرانسیسی جہاز نے تیل بردار بحری جہاز کے عملے کو ریسکیو کرنے کے بعد قریبی علاقے جبوتی کی بندرگاہ پر چھوڑا۔

جاری کی گئی ویڈیو فوٹیج میں نقاب پوش حوثی ملیشیا کے جنگجو دکھائے گئے ہیں۔ فوٹو: حوثی ملٹری میڈیا

جمعرات کو جاری کی گئی فوٹیج میں نقاب پوش حوثی جنگجو کلاشنکوف طرز کی رائفلیں اٹھائے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
فوٹیج میں بیک وقت کم از کم چھ دھماکے دیکھے جا سکتے ہیں۔
فوٹیج کے ساتھ حوثیوں کے رہنما عبدالمالک الحوثی کے تبصروں نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے تجزیے کی تصدیق کی کہ جنگجوؤں نے آئل ٹینکر سونین پر دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا۔
الحوثی نے کہا کہ اس آپریشن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ علاقے میں ہمارا کنٹرول ہے اور دشمن بھی اس کا اعتراف کرتا ہے۔

شیئر: