Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مغربی کنارہ: امریکی شہری کی ہلاکت، اہلِ خانہ کا آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ

عائشہ نور ازگی ایگی کے ساتھی کارکن ان کی موت پر غمگین ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کے خلاف مظاہرے کے دوران اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والی ترک نژاد امریکی خاتون کے اہل خانہ نے ان کی قتل کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دوہری شہریت کی حامل عائشہ نور ازگی ایگی کے اہل خانہ نے ان کے قتل کا الزام اسرائیلی فوج پر عائد کیا ہے۔
جمعے کے دن مغربی کنارے میں ایک مظاہرے کے دوران 26 برس کی عائشہ نور ازگی ایگی کے سر میں گولی ماری گئی۔
ایگی کے اہل خانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے بلاوجہ، غیرقانونی اور پُرتشدد طریقے سے ان کی جان لی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ پرامن احتجاج میں شریک تھیں جب وہ گولی لگنے سے ہلاک ہوئیں۔
’ہم صدر جو بائیڈن، نائب صدر کملا ہیرس اور وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایک امریکی شہری کے غیرقانونی قتل کی آزادانہ تحقیقات کا حکم دیں اور اس میں قصوروار فریقین کے مکمل احتساب کو یقینی بنائیں۔‘
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ’فورسز نے پُرتشدد واقعے کے دوران اشتعال دلانے والے ایک مرکزی شخص پر فائرنگ کی جو فورسز پر پتھراؤ اور ان کے لیے خطرہ بن گیا تھا۔‘
عائشہ نور ازگی ایگی انٹرنیشنل سولیڈیریٹی موومنٹ (آئی ایس ایم) کی رکن تھیں جو فلسطین کی حامی تنظیم ہے۔ وہ مغربی کنارے کے علاقے بیتا میں اسرائیلی بستیوں کے خلاف ہفتہ وار مظاہرے میں شرکت کے لیے موجود تھیں۔  
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے مطابق جمعے کو احتجاج کے دوران ایگی کو سر میں گولی ماری گئی تھی۔ ان کو رفیدیہ ہسپتال پہنچایا گیا جہاں انہیں مردہ قرار دیا گیا تھا۔
ترکیے نے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی قابض فوجیوں کے ہاتھوں ماری گئی ہیں۔ صدر رجب طیب اردوغان نے اسرائیلی کارروائی کو ’وحشیانہ‘ قرار دیا ہے۔

غزہ پر حملے کے بعد مغربی کنارے میں 690 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہوئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

واشنگٹن نے اسے ایک ’افسوسناک‘ واقعہ قرار دیا ہے اور اپنے قریبی اتحادی اسرائیل پر تحقیقات کے لیے دباؤ ڈالا ہے۔
تاہم ان کے اہل خانہ نے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ 
ان کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ ’ایگی نے ہمیشہ فلسطین کے لوگوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کی بات کی۔‘
مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں میں جہاں تقریباً چار لاکھ 90 ہزار لوگ رہتے ہیں، بین الاقوامی قانون کے تحت غیرقانونی ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق حماس کے سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے بعد سے اسرائیلی فوجیوں یا آباد کاروں نے مغربی کنارے میں 690 سے زیادہ فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق اسی عرصے کے دوران فلسطینیوں کے حملوں میں سکیورٹی فورسز سمیت کم سے کم 23 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔

شیئر: