Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے حوالے سے عالمی عدالت کی قرار داد پر عمل کیا جائے: عرب لیگ

عالمی عدالت انصاف نے اپنی مشاورتی قرار داد میں اسرائیل سے یہودی آبادی کاری کو قطعی طور پر بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کا 162 واں باقاعدہ اجلاس منگل کو مصرکے دارالحکومت قاہرہ میں لیگ کے ہیڈ کواٹر میں منعقد ہوا۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق عرب وزرائے خارجہ نے عالمی عدالتی انصاف کی مشاورتی قرار داد کو فعال بنانے اور اس پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس میں عالمی عدالت انصاف نے فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کے قبضے کو ناجائز اور غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی عدالت انصاف نے اپنی مشاورتی قرار داد میں اسرائیل سے یہودی آبادی کاری کو قطعی طور پر بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
یمن کی سربراہی میں منعقد ہونے والے اجلاس میں عرب وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ ’عالمی برادری اسرائیل کی موجودہ قبضہ پالیسی کو مسترد کرنے اور اس کے توسیع پسندانہ عزائم پر روک لگانے  کے پابند ہیں‘۔
عرب وزرائے خارجہ نے عالمی عدالت انصاف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنوبی افریقہ کی طرف اسرائیل کے خلاف دائر کیس کے متعلق فوری فیصلہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
 اجلاس میں ترک وزیرخارجہ کے ساتھ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے بھی خطاب کیا۔
اجلاس میں مسئلہ فلسطین، غزہ ، مغربی کنارے کی غیر مستحکم صورت حال اور پڑوسی ممالک لبنان، شام، اردن اور مصر کی طرف اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحانہ پیشرفت پر بات چیت ہوئی۔
اجلاس میں عرب آبی سلامتی، ریناسنس ڈیم بحران، صومالی لینڈ کا مسئلہ، سوڈان میں جاری جنگ، یمن کے بحران اور لیبیا کی صورتحال پر بھی بات چیت کی جائے گی۔
ترک وزیرخارجہ نے اپنے خطاب میں فلسطینی علاقوں میں ہونے والی پیشرفت اور غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں انسانی صورتحال پر گفتگو کی۔
یورپی یونین کے اعلیٰ مندوب برائے خارجہ امور جوزپ بوریل نے بھی اجلاس سے خطاب کیا اور کہا کہ نیتن یاہو حکومت دو ریاستی حل کو ناممکن بنا رہی ہے۔
انہوں غزہ میں جنگ بندی کے حصول کے لیے مصر، امریکہ اور قطر کی طرف سے کی گئی ثالثی کی کوششوں کے ساتھ ساتھ پٹی میں انسانی مصائب کے خاتمے میں یورپی یونین کے کردار، تباہ کن انسانی صورت حال اور اس کے لیے میکانزم پر بات کی۔ انہوں نے رفح کراسنگ سمیت غزہ کی تمام مینی راہ داریاں کھولنے پر زور دیا۔
 

شیئر: