لبنان میں پھٹنے والے پیجرز ہم نے نہیں بنائے: تائیوانی کمپنی گولڈ اپولو
تائیوان کی کمپنی گولڈ اپولو کے بانی چنگ کوانگ نے تردید کی ہے کہ منگل کو لبنان میں ہونے والے دھماکوں میں استعمال کیے گئے پیجرز اُن کی کمپنی نے نہیں بنائے تھے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق گولڈ اپولو کے بانی چنگ کوانگ نے بدھ کو صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’دھماکے میں استعمال ہونے والے پیجرز یورپ کی ایک کمپنی نے بنائے تھے جسے تائیوان کی فرم کے برانڈ کو استعمال کرنے کا حق حاصل تھا۔‘
دوسری جانب خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق تائیوان کی کمپنی گولڈ اپولو کے بانی نے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’وہ ہماری مصنوعات نہیں ہیں۔ ہم سے وہ مصنوعات کیسے منسوب کی جا سکتی ہیں جو ہم نے بنائی ہی نہیں؟‘
لبنان کے سکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد نے دھماکوں سے چند ماہ پہلے حزب اللہ کے لیے تائیوان کے بنائے گئے 5000 پیجرز (صوتی آلات) میں دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا۔
لبنان کے ایک سینیئر سکیورٹی ذریعے نے برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ حزب اللہ نے تائیوان میں مقیم گولڈ اپولو کے بنائے ہوئے 5000 بیپرز کا آرڈر دیا تھا جس کے حوالے سے کئی ذرائع کا کہنا ہے کہ موسم بہار میں ملک میں لایا گیا تھا۔
عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے سینکڑوں ارکان کے زیر استعمال پیجرز منگل کو لبنان اور شام میں تقریبأ بیک وقت پھٹ گئے تھے جس کے نتیجے میں ایک آٹھ سالہ بچی سمیت کم از کم نو افراد ہلاک جبکہ تین ہزار کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔
زخمی ہونے والوں میں لبنان میں ایران کے سفیر بھی شامل ہیں۔ عہدہ داروں نے اس ریموٹ حملے کے لیے اسرائیل کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔