Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آج کی مفاہمتی یادداشتیں سفر کا آغاز ہیں: سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری

 سعودی عرب کے وزیر برائے سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ اسلام آباد میں مفاہمت کی جن ستائیس یادداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں یہ سفر کا محض ایک آغاز ہے اور سعودی عرب متعدد شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لئے پر عزم ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کی شام پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کیا۔
انہوں نے اس موقع پر پاکستان میں خاص طور پر کان کنی، زراعت، فوڈ سیکیورٹی، انفراسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو میں اضافے کے حوالے سے سعودی عرب کے عزم کا اعادہ کیا۔
 
ملاقات کے دوران وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سعودی عرب کے وزیر برائے سرمایہ کاری عزت مآب  خالد بن عبدالعزیز الفالح کو حکومت کے نجکاری پروگرام سے آگاہ کیا اور سعودی عرب کو پاکستان کے  ایوی ایشن کے شعبےخصوصاً پاکستان کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ میں میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی۔
وزیراعظم نے سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت بالخصوص علاقائی اور عالمی چیلنجز کے حوالے سے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے سعودی عرب کے ویژن 2030 کی حمایت سمیت دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) میں فلسطین، کشمیر اور اسلامو فوبیا جیسے معاملات پر سعودی عرب کے موقف کے حوالے سے سعودی عرب کی قیادت کی تعریف کی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستانی تارکین وطن دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار  کر رہے ہیں۔
سعودی وزیر سے گفتگو کرتے ہوئے  وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان  دہائیوں پر محیط برادرانہ تعلقات ہیں جو ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ سعودی وزیر  کا یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے شعبوں میں وسیع تر تعاون مزید مضبوط ہو گا۔
وزیر اعظم نے سعودی وزیر سرمایہ کاری کو  ہلال پاکستان ایوارڈ ملنے پر مبارکباد پیش کی جو پاکستان سعودی تعلقات کو آگے بڑھانے میں ان کی شاندار خدمات کا اعتراف ہے۔
شہباز شریف نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے پاکستان سعودی بزنس فورم میں ہونے والی نتیجہ خیز بات چیت پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کی پاکستانی اور سعودی کاروباری برادریوں کے درمیان بات چیت نے نئی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کی ہے، پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے سعودی عرب کے عزم کو اجاگر کیا ہے۔
انہوں نے سعودی عرب کے اپنے حالیہ دوروں  اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ سعودی وزیر کا یہ دورہ چھ ماہ کے اندر تیسرے اعلیٰ سطحی دورہ ہے  جو دو طرفہ تعلقات میں بڑھتی ہوئی رفتار کا ثبوت ہے۔
ملاقات میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر اور وفاقی وزیر بھی موجود تھے۔
قبل ازیں سعودی پاک بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے خالد بن عبدالعزیز الفالح نے کہا ہے کہ سعودی عرب معاشی استحکام میں پاکستان کا شراکت دار رہے گا اور اس کی پچاس سے زائد کمپنیاں پاکستان میں کاروباری مواقع پر بات چیت کا حصہ بن رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے انہیں یقین دہانی کروائی کہ سعودی سرمایہ کاری کے لیے سرخ فیتے والے تمام معاملات سرخ قالین والے رویے میں بدل جائیں گے۔
بزنس فورم میں سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح  کے ساتھ آئے ہوئے 129 سعودی سرمایہ کاروں و کاروباری شخصیات، پاکستان کی صف اول کی تجارتی کمپنیوں کے سربراہان اور اعلٰی حکومتی شخصیات نے شرکت کی۔
خالد بن عبدالعزیز الفالح نے کہا کہ پاک سعودی بزنس فورم دونوں ملکوں کی تاجر برادری کے درمیان رابطے کے حوالے سے اہم ہے اور اس دوران 27 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوں گے جن میں سے اکثریت پر بات چیت اور اتفاق ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کا وژن 2030 اب اگلے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے۔
 ’اب ہم اگلے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں کہ مستقبل کا سوچیں، اور سعودی عرب کا مستقبل کامیابی، معاشی خوشحالی اور نجی شعبے کو مضبوط کرنا ہے جن میں سے پچاس سے زائد کمپنیاں ہمارے ساتھ یہاں وفد میں بھی موجود ہیں۔‘
سعودی وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ سعودی عرب چاہتا ہے کہ خوشحالی کو اپنے شراکت داروں تک بڑھائے اور پاکستان اس کے ثمرات سمیٹ سکتا ہے۔
’وژن 2030 کا ایک اہم ہدف یہ بھی ہے کہ معاشی خوشحالی کو اپنے شراکت داروں تک بڑھایا جائے۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے منفرد جغرافیائی محل وقوع اور باصلاحیت افرادی قوت کے ذریعے ان مواقع سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے گذشتہ دو سال کے قلیل عرصے میں جو معاشی کامیابی حاصل کی وہ انتہائی متاثر کن ہے، سعودی عرب پاکستان کا شراکت دار رہے گا تاکہ معاشی طور پر مستحکم ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو معاشی استحکام کے سفر میں مدد فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہتے ہیں اور معاشی استحکام حاصل کیے بغیر اکھٹے کام کرنا ممکن نہیں ہے۔
خالد بن عبدالعزیز الفالح نے سعودی پاکستان بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور یہ 2019 میں 3 ارب سے بڑھ کر 5.4 ارب ڈالر ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں پاکستانی سرمایہ کاروں کو جاری لائسنس میں بھی دوگنا اضافہ ہوا ہے۔
خالد بن عبدالعزیز الفالح نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان میں متبادل توانائی، معدنیات، زراعت اور فوڈ سکیورٹی کے شعبوں میں دلچسپی رکھتا ہے۔
انہوں نے پاکستانی کاروباری افراد سے کہا کہ سعودی عرب تعمیراتی منصوبوں کے لیے دنیا کا سب سے بڑا مقام ہے اور آئندہ چند سالوں میں تعمیراتی اور مواد کی حصولی کے لیے 1.8  کھرب ڈالر کے ٹھیکے دینا شروع کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سالانہ 200 ارب ڈالر کے تعمیراتی، ای پی سی (انجینیئرنگ، کنسٹرکشن، پروکیورمنٹ) اور مواد کی حصولی کے ٹھیکے دیے جائیں گے۔
’خوش قسمتی سے پاکستان میں ہمارے شراکت داروں کے لیے، ان ٹھیکوں کے لیے اکثر چیزیں برآمد کروائی جائیں گی اور ہم چاہیں گے کہ یہ پاکستان سے برآمد ہوں۔ اگر سب کچھ ایسا ہی ہوا جیسا کہ ہماری توقع ہے، تو پاکستان سے لانے کے لیے ہم کچھ حد تک سمجھوتہ کریں گے۔‘
سعودی وزیر نے مزید کہا کہ ’پاکستان ہمارے لیے دوسرا گھر ہے۔۔۔ میرے خیال میں پاکستان اور سعودی عرب مل کر لامحدود کام کر سکتے ہیں، اسی طرح سے جیسے ہمارے معاشی اور تاریخی تعلق کی کوئی حد نہیں ہے۔ دونوں ممالک کے قیام سے ہی ہمارے سیاسی تعلقات انتہائی اعلٰی درجے کے ہیں۔‘
سعودی وزیر نے مزید کہا کہ ’جیسے ہی ہمارے جہاز کے دروازے کھلے تو ہم نے پاکستان کے ساتھ تعلق اور دوستی کی گرمجوشی کو محسوس کیا۔ جب بھی ہم یہاں آتے ہیں تو ہمیں لگتا ہے کہ پاکستان ہمارا دوسرا گھر نہیں بلکہ ایک اور بہت ہی قریبی گھر ہے اور ہم دوستوں کے درمیان نہیں بلکہ فیملی کے درمیان ہیں۔‘
’مثبت خبریں پاکستان کو سرمایہ کاری کا اچھا مقام بنا رہی ہیں‘
بزنس فورم کے دوران پاکستان سے سرجیکل مصنوعات کی درآمد کا معاہدہ کرنے والے سعودی عرب کے آل کئیر میڈیکل گروپ کے سربراہ سلطان المظفر نے اردو نیوز کو بتایا کہ انہوں نے پاکستان ہلبروگروپ سے 6 ملین ڈالر کا معاہدہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان میں طبی شعبے میں شراکت داری کے لیے آئے ہیں اور اپنے پارٹنر کے ساتھ مل کر جلد ہی سعودی عرب میں ایک فیکٹری کا آغاز کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قوانین میں تبدیلی آئی ہے اور معیشت میں استحکام، قیمتوں کی کم گنجائش جیسی مثبت خبریں پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے ایک اچھا مقام بنا رہی ہیں۔
 ’پاکستان کے پاس انسانی وسائل، علم اور سائنسدان ہیں اور یہ ایک بڑا بازار ہے۔‘
’ایک سرمایہ کار کو اس عظیم مارکیٹ میں معیاری…

شیئر: