Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ انٹرنیشنل مارکیٹ جہاں فلم سازی اور فوٹو گرافی کا سامان ایک چھت تلے ملتا تھا

گزشتہ ماہ مارکیٹ آتشزدگی سے مکمل طور پر تباہ ہو گئی (فائل فوٹو)
جدہ انٹرنیشنل مارکیٹ‘ فلم سازوں اور مواد  تخلیق کرنے والوں کی ایک اہم منزل رہی ہے جہاں گزشتہ 4 دھائیوں سے ایک ہی چھت کے نیچے عکس بندی سے متعلق تمام  سامان فروخت کیا جاتا تھا۔
یہ مارکیٹ مقامی باشندوں کے علاوہ غیرملکیوں میں بھی خصوصی طورپر مقبول تھی۔ فلم سازی  اور فوٹو گرافی کے شعبے میں کام کرنے والے ہر فرد کو اپنی ضرورت کی تمام اشیا آسانی سے دستیاب ہوجاتی تھیں۔
یہاں موجود شاپس پر پروفیشنل کیمرے اور لینس سے لے کر آڈیو، میوزک ٹولز، فوٹو گرافی کا سامان، لائٹنگ سمیت سب یہاں آسانی سے مل جاتا تھا۔
گزشتہ ماہ کے آخری ہفتے میں مارکیٹ آتشزدگی سے مکمل طور پر تباہ ہو گئی جس کی وجہ سے اس شعبے سے وابستہ افراد کو دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
اخبار 24 نے اس حوالے سے عوامی سروے کا خصوصی اہتمام کیا جس میں ان لوگوں سے گفتگو کی جو اس مارکیٹ سے خاصی قربت رکھتے تھے۔
ایک نوجوان سعودی ڈرامہ آرٹسٹ برا عالم نے بتایا’ اس مارکیٹ میں ایک فلم’شمس المعارف‘ کے سین شوٹ کیے گئے تھے جس میں اس مارکیٹ کی اہمیت کو یہاں فروخت کی جانے والی اشیا کے حوالے سے اجاگر کیا گیا تھا‘۔
فوٹوگرافی کا سامان فروخت کرنے والے ایک اورشخص کا کہنا تھا ’جدہ انٹرنیشنل مارکیٹ ان لوگوں کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل تھی جو فلمی اور فوٹوگرافی کی دنیا سے تعلق رکھتے ہیں‘۔
’اس مارکیٹ میں لگنے والی آگ نے سب کو اداس کردیا ہے کیونکہ یہاں ایک ہی چھت کے نیچے تمام اشیا دستیاب ہوتی تھیں‘۔

شیئر: