Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں اس سال کے لیے قومی شجر کاری سیزن کا آغاز

اس مہم میں بچوں، نوجوانوں اور خواتین کو شامل کیا گیا ہے۔ (فوٹو اخبار 24)
سعودی وزارت ماحولیات، پانی و زراعت نے نیشنل سینٹر فار ویجیٹیشن کو ڈیولپمنٹ اینڈ کمبیٹنگ ڈیزرٹیفیکیشن کے تعاون سے ریاض میں اس سال کے لیے قومی شجر کاری سیزن کا آغاز کیا ہے۔
  سعودی گرین انشیٹو 2021  کے آغاز سے اب تک 95 ملین سے زائد پودے لگائے جا چکے ہیں اور اس سیزن کے دوران 100 سے 115 ملین پودے لگانے  کا ہدف ہے۔
قومی شجرکاری سیزن 2024 کا آغاز’ ہم اپنے مستقبل کے لیے پودے لگاتے ہیں‘ کے سلوگن کے تحت کیا گیا تھا۔
سیزن کا افتتاح وزیر ماحولیات، پانی اور زراعت، نیشنل سینٹر فار ویجیٹیشن کور ڈیولپمنٹ اینڈ کمبیٹنگ ڈیزرٹیفیکیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین انجینئر عبدالرحمن بن عبدالمحسن الفضلی اور سینٹر کے سی ای او ڈاکٹر خالد بن عبداللہ العبد القادر اور ماحولیاتی نظام کے نمائندوں اور رہنماؤں کی موجودگی میں کیا گیا۔
سرکاری خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق قومی شجر کاری سیزن کے آغاز پر شجر کاری کی اہیمیت کو اجاگر کیا گیا۔

سعودی گرین انیشیٹو کے تحت 10 ارب پودے لگائے جا رہے ہیں (فوٹو وزارت ماحولیات)

سعودی گرین انیشیٹو کے تحت اہداف کے حصول کےلیے اقدامات کیے جا رہے ہیں جس کا مقصد 10 ارب درخت لگانا اور 40 ملین ہیکٹرز زمین کی بحالی ہے۔ اس مہم میں بچوں، نوجوانوں اور خواتین کو شامل کیا گیا ہے۔
 نیشنل سینٹر فار ویجیٹیشن کور ڈیولپمنٹ اینڈ کمبیٹنگ ڈیزرٹیفیکیشن کے سی ای او ڈاکٹر خالد بن عبداللہ العبد القادر نے شجرکاری کی اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے پودوں کے رقبے کو بڑھانے اور زمین کے انحطاط کو کم کرنے کی کوششوں کی سپورٹ کی ضرورت پر زور دیا۔
سعودی عرب انتہائی سنجیدگی سے صحرا کےخاتمے اور بدلتے موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کےلیے گرین سعودی عرب اور مشرق وسطی پروگرام پر عمل پیرا ہے جس کا مقصد زمین اور ماحول کا تحفظ ہے۔
مملکت نے عالمی پالیسی سازوں پر زورد یا ہے کہ وہ  زمین کی تباہی، خشک سالی اور بنجر زمین کے اثرات سے نمنٹے کےلیے فوری اقدامات کو ترجیح دیں۔
یاد رہے سعودی عرب اس سال دسمبر میں اقوام متحدہ کے کنونشن ٹو کمپیٹ ڈیزرٹیفکیشن کانفرنس کوپ 16 کی میزبانی کرے گا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: