اندرونی سیاست میں امریکہ کے کردار پر قیاس آرائیاں غلط ہیں: پاکستانی دفتر خارجہ
جمعرات 7 نومبر 2024 15:05
بشیر چوہدری، اردو نیوز۔ اسلام آباد
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’پاکستان اور امریکہ دیرینہ شراکت دار ہیں لیکن دونوں اس پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں‘
پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ امریکہ میں حکومت کی تبدیلی اور اس کے پاکستان کے اندرونی معاملات پر کسی قسم کے اثرات کے حوالے سے کی جانے والی قیاس آرائیاں غلط ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے جمعرات کو میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ ’پاکستان اور امریکہ پرانے دوست اور پارٹنر ہیں۔ صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد دی ہے۔ پاکستان امریکہ کے ساتھ مضبوط دو طرفہ تعلقات کا خواہاں ہے۔‘
ترجمان سے سوال ہوا کہ پاکستان میں ایک بحث جاری ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی اور حکومت کی تبدیلی کے بعد پاکستان میں کسی سیاسی جماعت کو فائدہ پہنچ سکتا ہے یا ان کو کوئی ریلیف ملنے کا امکان ہے۔ جس کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’پاکستان اور امریکہ دیرینہ شراکت دار ہیں لیکن دونوں اس پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں کہ ہم ایک دوسرے کے اندرونی سیاسی معاملات پر کوئی تبصرہ نہیں کرتے۔ اگر کسی سیاسی رہنما نے کسی سیاسی جلسے میں یا اپنے بیان میں کوئی ایسی بات کی ہے تو دفتر خارجہ سیاسی بیانات پر کسی قسم کا کوئی تبصرہ نہیں کرتا۔ ‘
ایک اور سوال میں جب ترجمان سے پوچھا گیا کہ امریکہ نے اپنی تاریخ میں کسی خاتون کو صدر منتخب نہیں کیا تو کیا یہ خواتین کے حقوق اور اس کی وکالت کرنے والوں کے لیے لمحہ فکریہ نہیں ہے؟ تو ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان دوسرے ممالک کی سیاست اور اندورنی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔ پاکستان اور امریکہ پرانے دوست اور شراکت دار ہیں، ہم ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر مبنی تعلقات کے حامل ہیں۔ جس طرح ہم یہ پسند نہیں کریں گے کہ امریکہ پاکستان کے اندرونی سیاسی معاملات پر کوئی قیاس آرائی کرے اسی طرح امریکہ بھی یہ پسند نہیں کرے گا کہ ہم اس کے اندرونی سیاسی معاملات پر کسی قسم کی کوئی تبصرہ آرائی کریں۔‘
جب ترجمان دفتر خارجہ سے یہ پوچھا گیا کہ کیا نئی امریکی انتظامیہ سے سائفر کے معاملے پر کسی قسم کی کوئی بات کی جائے گی جس پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’پاکستان کے فارن مشن اور وزارتِ خارجہ کے درمیان بات چیت سیکریٹ ایکٹ کے تحت ہوتی ہے۔ اس لیے جس سائفر کا ذکر کیا جا رہا ہے اس کو بھی افیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت تحفظ حاصل ہے اور بحیثیت ترجمان اس پر کسی قسم کی کوئی بات میڈیا پر کرنا ان کے مینڈیٹ سے باہر ہے۔‘
ترجمان نے بتایا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔
پاکستان میں چینی شہریوں پر ہونے والے حملوں کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اس سلسلے میں اعلی ترین سطح پر رابطے جاری ہیں اور ہما وقت ان معاملات پر بات چیت ہوتی رہتی ہے۔ دونوں ممالک کے سفارت خانے اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں جبکہ پاکستان کے اندر سکیورٹی ادارے چینی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔