ہائی بلڈ پریشر یا ہائپرٹینشن صحت کے سنگین مسائل جیسے دِل کی بیماری اور فالج کے خطرے کا سبب بن سکتا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق بلڈ پریشر عام طور پر وقت کے ساتھ زیادہ ہوتا ہے۔ یہ غیر صحت مند کھانوں، غیر مناسب طرزِ زندگی اور کچھ دیگر وجوہات کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
کن غذاؤں کے استعمال سے آپ اپنا شوگر لیول کنٹرول کر سکتے ہیں؟Node ID: 821306
-
صحت مند غذا کے استعمال کے باوجود وزن کم کیوں نہیں ہوتا؟Node ID: 885715
ہائی بلڈ پریشر سے متعلقہ پیچیدگیوں کے خطرات کو کم کرنے کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ایسی عادات اختیار کی جائیں جو اِس کو کنٹرول کرنے میں ہماری مدد کر سکیں۔
ہائی بلڈ پریشر یا ہائپرٹینشن کے خلاف آپ کے پہلی دفاعی لائن آپ کی غذا ہے۔ غذا کے علاوہ ادویات اور جسمانی ورزش بھی ہائی بلڈ پریشر کم کرنے کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔
اگر آپ صحت مند بلڈ پریشر برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو یہ تین جُوسز اپنی غذا کا حصہ بنا لیں۔
1) چقندر کا جُوس:
چقندر کا جُوس نائٹریٹ سے بھرپور ہوتا ہے جو بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ کم کیلوریز والا مشروب ہے جس میں ضروری وٹامنز، معدنیات اور پودوں کے مُرکبات بھی موجود ہوتے ہیں۔
مختلف سٹڈیز سے معلوم ہوتا ہے کہ چقندر انسانی جسم کے بلڈ پریشر کو بہتر بنا سکتا ہے۔ تاہم، کچے چقندر کا جُوس زیادہ اثر رکھتا ہے۔ چقندر کا جُوس پینے سے دِل کی مجموعی صحت بہتر بنانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
2) ٹماٹر کا جُوس:
ٹماٹر کا جُوس انسانی جسم میں خُون کے دباؤ کو بہتر کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق ٹماٹر کا جُوس نہ صرف بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے بلکہ کولیسٹرول کی سطح کو بھی بہتر بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ٹماٹر کے جُوس میں کئی طرح کے ضروری غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں جن میں پوٹاشیم، وٹامن سی، فائبر، میگنیشیم اور وٹامنز شامل ہیں۔
3) انار کا جُوس:
انار میں کئی طرح کے غذائی اجزا جیسے فولیٹ اور وٹامن سی بڑی مقدار میں موجود ہوتے ہیں جو جسم میں سوزش کو دُور کرتے ہیں۔
ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ انار کا جُوس سسٹولک اور ڈائیسٹولک دونوں طرح کے بلڈ پریشر کم کرنے کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔
اس کے علاوہ انار ہاضمے میں بھی مدد دیتا ہے، انار میں ایسے اجزا بھی پائے جاتے ہیں جو کینسر جیسی بیماری کے خلاف بھی فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔