عیسائی سے شادی کرنے پر لڑکی یرغمال
کیرالا۔۔۔۔28سالہ ہندو لڑکی شویتا کو کوچی کے ایک یوگا سینٹر میں صرف اس وجہ سے 22دن تک یرغمال بنایا گیا تاکہ وہ عیسائی لڑکے سے شادی سے باز آجائے۔ لڑکی نے عدالت میں درخواست دائر کی کہ مجھے یوگا مرکزمیں رکھا گیا تاکہ وہ عیسائی لڑکے سے شادی نہ کرسکے۔ لڑکی نے الزام لگایا کہ یوگا مرکز میں ذہنی و جسمانی اذیت دی جاتی ہے۔ اس نے دعویٰ کیا کہ مرکز میں تقریباً 60خواتین قید ہیں جن میں سے اکثر کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے ہیں۔شویتا کے مطابق وہاں بعض لڑکیاں کئی برس سے یرغمال ہیں۔ان میں سے اکثر بیمار ہیں۔ شویتا نے بتایا کہ جب میں نے مرکزکی تمام شرائط قبول کرلیں تو راحت دی گئی جس کا فائدہ اٹھاکر وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی۔ شویتا نے عدالت میں یوگا سینٹر کے خلاف حلف نامہ جمع کراتے ہوئے اپیل کی کہ وہ حفاظت کیلئے سیکیورٹی کا بندوبست کرے۔ پولیس نے یوگاسینٹر کے کارکن سری جیش کو گرفتار کرلیا جبکہ سربراہ منوج سمیت دیگر اہلکار فرارہیں۔