Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حرم کرین کے متوفی دیت کے مستحق نہیں، عدالت

 مکہ مکرمہ ..... مکہ مکرمہ میں فوجداری کی عدالت نے حرم کرین حادثے میں وفات پانے والوں کا حق دیت مسترد کر دیا۔ 27 ذیعقدہ 1436 ھ کو حج موسم میں حرم کرین گرنے پر 108 افراد جاں بحق اور 238 زخمی ہوگئے تھے۔ فوجداری کی عدالت کا کہنا ہے کہ اس حادثہ میں وفات پر کوئی بھی دیت کا مستحق نہیں ہوگا کیونکہ کرین کے گرنے میں کسی بھی شخص کا عمل ثابت نہیں ہوا۔ عکاظ اخبار نے اس کی تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ عدالت نے 108 صفحات پر فیصلہ جاری کیا ہے۔ اس پر 756 دستخظ اور مہریں لگی ہوئی ہیں۔ عدالتی فیصلے کی دستاویز 25 صفحات پر مشتمل ہے جس میں تمام ملزمان کے بری ہونے کے اسباب بیان کئے گئے ہیں۔ عدالت نے واضح کیا کہ حرم کرین صحیح پوزیشن میں تھی اس سے کوئی خطرہ نہیں تھا۔ ملزمان میں سے کوئی بھی کرین کے گرنے کا ذمہ دار نہیں۔ یہ حادثہ غیر معمولی شدید ہوا کی وجہ سے پیش آیا۔ بن لادن گروپ نے اس سلسلے میں کسی کوتاہی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ یہ گروپ وفات پانے والوں کے اعزاءکو دیت دینے کا بھی ذمہ دار نہیں۔ زخمی ہونےو الوں کو معاوضہ دینے کا بھی پابند نہیں۔ کرین گرنے سے جو نقصانات ہوئے ان کا زرتلافی بھی بن لادن گروپ پر واجب نہیں۔ اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پبلک پراسیکیوشن نے عدالت کے فیصلے پر اعتراض کیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بات بھی ریکارڈ کی ہے کہ پبلک پراسیکیوٹر نے حرم کرین کے حادثے میں ملزمان کیخلاف ایک بھی دلیل یا صحیح قرینہ پیش نہیں کیا۔ ایسی کوئی ٹھوس دلیل نہیں دی جس سے ثابت ہوتا ہو کہ بن لادن گروپ واقعہ کا ذمہ دار ہے۔ 

شیئر: