جدہ.... اسلامی ترقیاتی بینک کی زیر نگرانی قائم قربانی منصوبے کے نگران اعلی رحیمی احمد نے کہا ہے کہ امسال "اضاحی " پروجیکٹ کے تحت رجسٹر کرنے والے عازمین کی تعداد گزشتہ برس کی نسبت زیادہ کافی زیادہ ہے ۔ عید الاضحی کے موقع پر اضاحی منصوبے کے زیر انتظام کی جانے والی قربانی اسکیم میں پاکستان ، ترکی ، ملائیشیا ، ہندوستان اور انڈونیشیاکے علاوہ دیگر ممالک بھی شامل ہیں تاہم مذکورہ ممالک کے عازمین کی تعداد دیگر ممالک سے نسبتاً زیادہ ہے ۔ رحیمی نے مزید کہا کہ آئی ڈی بی کے زیر انتظام الاضاحی منصوبے کے تحت قربان کئے جانے والے مویشیوں کا گوشت مختلف ممالک میں رہنے والے ضرورت مندوں کو بھیجاجاتا ہے جس سے ان ممالک کے لوگوں کو کافی سہولت ہوتی ہے ۔ قربانی منصوبے کے نگران کا کہنا تھا کہ جب سے الاضاحی پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے لوگوں کو کافی سہولت ہوئی ۔ قربانی کا گوشت غیر لوگوں میں تقسیم کیاجاتا ہے جبکہ کھالوں اور آنتوں کو بھی استعمال میں لایاجاتاہے ۔ منصوبے سے قبل منی کی قربان گاہوں میں ذبح کئے جانے والے مویشیوں کا گوشت تلف کرنا پڑتا تھا جس کی وجہ سے علاقے میں کافی تعفن پھیل جاتا تھا ۔ الاضاحی منصوبے سے قبل منی کی قربان گاہوں میں ذبح کئے جانے والے مویشیوں کو دفن کرنے کے لئے بڑی تعداد میں بلدیہ کے اہلکاروں کو بھی تعینات کیاجاتا تھا جس کی وجہ سے حجاج کو کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا جبکہ الاضاحی پروجیکٹ سے کافی سہولت ہو گئی ۔ عازمین حج کو انکی خواہش کے مطابق قربانی کا گوشت بھی فراہم کیاجاتا ہے جبکہ باقی گوشت کو منجمد کرکے ضرورت مند ممالک میں رہنے والوں کو مہیا کیاجاتاہے ۔رحیمی کا مزید کہنا تھا کہ قربانی منصوبے کےلئے ہمیشہ کی طرح باقاعدہ تربیت یافتہ قصابوں کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں جبکہ ویٹنری ڈاکٹر وں کو بھی مذبح خانو ںمیں متعین کیاجاتا ہے جو گوشت کا معائنہ کرتے ہیں ۔ غیر معیار ی یا بیمار مویشیوں کے گوشت کو فوری طور پر تلف کر دیاجاتاہے۔ منظم مذبح خانوں میں صفائی کا خاص خیال رکھا جاتا ہے تاکہ کسی قسم کے امراض گوشت میں منتقل نہ ہوں ۔ مذبح خانے سے گوشت کو صاف کرکے گولڈ اسٹوریج میں منتقل کیاجاتا ہے جہاں سے وہ عید الاضحی کے دوسرے دن سے ہی مختلف ممالک کو ارسال کرنا شروع کردیاجاتا ہے۔ اسلامی ترقیاتی بینک کے تحت قائم کئے جانے والے اضاحی منصوبے پر کام کرنے والوں کی باقاعدہ نگرانی کی جاتی ہے ۔ قربانی آپریشن کی تربیت یافتہ ٹیمیں ہر وقت مذبح خانوں میں موجود رہتی ہیں ۔ منصوبے کے نگران رحیمی نے مزید کہا کہ ادارے کے ساتھ معاہدے کرنے والے حج مشنز کو اس بات کا اختیار دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے زیر انتظام آنے والے حج کی مرضی کے مطابق قربانی کریں اس کےلئے حج مشنز کی جانب سے ایک نمائندہ پروجیکٹ پر بھی موجود ہوتا ہے جو اپنے حجاج کے مطابق جانوروں کی قربانی کرواتا ہے ۔ حجاج کو قربانی کے کوپن فراہم کئے جاتے ہیں جن پر قربانی کا وقت مقرر ہوتا ہے ۔ حاجی کو یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ قربانی کا کچھ حصہ حاصل کر سکتا ہے۔