Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#کابل_دھماکہ

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں عید میلادالنبی کی مناسبت سے منعقد کی گئیں علماء کانفرنس میں دھماکے کے نتیجے میں 60 سے زائد علماء کی شہادت پر ٹویٹر صارفین نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
ارشاد بنگش نے ٹویٹ کیا : ‏افغانستان کے دارالحکومت کابل میں علماء کانفرنس کے دوران خودکش دھماکہ, 60 سے زائد شہید، 100 سے زائد زخمی۔ ہم اس دردناک سانحے پر لواحیقین سے دلی ہمدردی کا اظہار اور تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔ اللہ ان سب ظالموں کونیست و نابود کریں۔
شاہ اویس نورانی کا کہنا ہے : ‏کابل مقدس ترین رات میں لہو لہو۔ یہ کس کو مسکراتے ہوئے مسلمانوں کا خون مرغوب ہے؟
رضوان اللہ نے لکھا ‏: کابل دھماکہ 50 سے زائد افراد جاں بحق ۔افغانستان اور پاکستان اپنے شہریوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہیں۔
نوید مغل نے ٹویٹ کیا‏ : کابل شہر میں خودکش دھماکہ ، 70 کی قریب علماء کرام شہید بیشمار زخمی ۔ محفل عید میلاد نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی دوران ہوا کوئ عام محفل نہیں تھی۔ اللہ تعلٰی شہدا کی درجات مزید بلند فرمائی اور لواحقین کو صبری جمیل عطاء فرمائے ۔دل خون کی آنسو رو رہا ہے۔
عابد حسین عابد نے لکھا : ‏تکفیریوں کے نظر میں عزاداری امام حسین علیہ السلام اور محفل میلاد النبی ایک جیسے ہیں کیوں کہ خود رسول اللہ ص نے فرمایا تھا کہ حسین ع مجھ سے ہے اور میں حسین ع ہوں ۔ اس لیے یہ دونوں! عزاداری اور میلاد ہمشیہ تکفیری دہشتگردوں کے نشانے پر ہیں۔
داؤد جان نے ٹویٹ کیا ‏: ہمارے بیچ بظاہر جتنے بھی اختلافات ہوں لیکن بالآخر ہم مسلمان ہی ہیں اپنے دینی بھائیوں اور علماء کرام کی بیہمانہ شہادت پر دل خون کے آنسو رورہا ہے ، کابل میں علماء کرام پر خود کش دھماکہ انتہائی قابل افسوس ہے، جس میں 70 کے قریب علماء کرام شہید اور بیشتر زخمی ہیں۔
محمد الیاس نے ٹویٹ کیا : اے اللہ اہل اسلام میں اتفاق اور اتحاد پیدا کر اور ہمیں ایک امت بنا آمین۔
 

شیئر: