Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فرانس میں فیس بک، گوگل اور ایپل پر ٹیکس، امریکہ کی تنقید

امریکہ نے فرانس کی جانب سے عائد کیے جانے والے اس ٹیکس پر تنقید کی ہے۔ فوٹو اے ایف پی
فرانس نے فیس بک اور دیگر ڈیجیٹل کمپنیوں بشمول گوگل، ایمیزون اور ایپل پر ٹیکس عائد کر دیا ہے۔ فرانس کے اس فیصلے پر امریکہ نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس کی حکومت امریکی کمپنیوں کو غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنا رہی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فرانس کی جانب سے جمعرات کو پاس ہونے والے اس نئے قانون کا مقصد انٹرنیٹ پر مقبول ہونے والی ان کمپنیوں پر ٹیکس عائد کرنا ہے جو ان ممالک کو کچھ نہیں دیتیں جہاں سے ان کو بڑا منافع ملتا ہے۔
نئے قانون کا نام ’گافا ٹیکس‘ رکھا گیا ہے۔ انگریزی کے حروف کے مطابق اس کا مطلب گوگل، ایپل، فیس بک اور ایمیزون ہے۔

ٹرمپ نے فرانس کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
ٹرمپ نے فرانس کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

اس قانون کے تحت بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو اس آمدنی پر تین فیصد ٹیکس دینا ہوگا جو وہ فرانسیسی صارفین سے کماتی ہیں۔
خیال رہے کہ امریکہ کی جانب سے یہ قانون منظوری سے قبل ہی تشدید تیقید کا شکار بنا تھا۔
امریکی حکومت کے نمائندہ تجارت روبرٹ لائٹائزر نے ایک بیان میں اس قانون پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فرانس کی جانب سے ڈیجیٹل خدمات پر ٹیکس سے امریکی کمپنیوں کو غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ اس بارے میں تحقیقات کریں گے کہ آیا فرانسیسی حکومت کا امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر ٹیکس لگانا ایک غیر منصفانہ اقدام ہے جس کے تنیجے میں امریکہ فرانس پر جوابی ٹیکس عائد کر سکے۔
فرانس کے وزیر معیشت برونو لو میغ نے امریکہ کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسے مسائل ’دھمکیوں‘ سے نہیں حل ہوتے۔
گذشتہ مہینے جاپان میں جی 20 کے ایک اجلاس میں یہ بات طے پائی تھی کہ فیس بک اور گوگل جیسی کمپنیوں پر ٹیکس عائد کرنے کی ضرورت ہے مگر یہ سوال زیر بحث رہا کہ یہ اقدام کیسے اُٹھایا جائے۔
تاہم گوگل نے اس طرح کا ٹیکس عائد کرنے کے اقدام کو سراہا ہے کیونکہ اس سے امریکہ کی سیلی کون ویلی کی بڑی کمپنیوں کو امریکہ میں دوسرے ممالک میں تو زیادہ ٹیکس دینا ہوگا لیکن امریکہ میں اس کی شرح کم ہو گی۔

شیئر: