جہاں ٹیکنالوجی نے انسان کی زندگی اور ضروریات پورا کرنے کے طریقوں کو اس قدر جدید اور اتنا آسان کر دیا ہے وہیں اس سے جڑے اکثر پہلو سنگین مشکلات کو بھی اجاگر کرتے نظر آتے ہیں۔
ایسا ہی کچھ پاکستانی ڈرامہ اداکارہ اشنا شاہ کے ساتھ بھی ہوا جب انہوں نے اپنے لیے آن لائن پیزا آرڈر کیا اور اس کے بعد اپنا تجربہ ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں نے اپنا کتا پکڑا ہوا تھا لیکن پھر بھی ڈیلیوری بوائے آرڈر دینے اندر نہیں آیا۔‘
ایک اور ٹویٹ میں اپنا موقف مزید واضح کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ ’میں نے کتے کو پکڑا ہوا تھا اور ہر طریقے سے یقین دلوایا کہ یہ آپ کو کچھ نہیں کہتا زیادہ سے زیادہ سونگھ کر پیار ہی کرتا۔‘
ان کی اس ٹویٹ پر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور سخت تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
ٹوئٹر صارف حمزہ کا کہنا تھا کہ ’اگر میں کتے سے ڈرتا ہو ں تو کیا میں مرد نہیں ہوں یہ کیا بات ہوئی؟ ہر کسی کو کسی نہ کسی چیز سے خوف محسوس ہو تا ہے اور یہ بالکل بھی معیوب بات نہیں ہے۔‘
ٹوئٹر صارف عمر توقیر نے لکھا کہ ’یہ بالکل بھی کوئی اچھی بات نہیں، ہمارے معاشرے میں یہ چیز ماننے کو کوئی تیار نہیں مگر مرد حضرات بھی خوف محسوس کر سکتے ہیں اور اس میں کوئی شرمندگی کی بات نہیں، ایک لڑکا جو یہ کام کرکے اپنی گزر بسر کر رہا ہے وہ آپ کے پٹ بل کتے سے ڈر رہا ہے۔‘
Its totally not cool, men also have feeling and fears though society do not widely appreciate men accepting their fears and a robust image of men as fearless entity is published. Its not a big deal if a guy who is trying to earn his livelihood is afraid of your pitbul.
— Umer Tauqeer (@UmerTauqeer3888) October 14, 2019
سمیرا کا کہنا تھا کہ ’ڈیلیوری رائیڈر کی ماہانہ تنخواہ چھ سے سات ہزار ہوتی ہے اور ان کے پاس ایسی مشکل ڈیلیوریز کو نہ کرنے کا اختیار بھی نہیں ہوتا کیونکہ اگر وہ ایسا کریں گے تو ان کی تنخواہ میں سے پیسے کاٹ لیے جاتے ہیں۔‘
This is what privilege looks like. Delivery riders gets a salary of Rs6,000-10,000 per month. They do not have the option of saying NO to difficult deliveries because money is deducted form their salaries. All you needed to do was step outside and get it. https://t.co/KIxJoS9cTt
— Jajja (@SumairaJajja) October 14, 2019
سوشل میڈیا صارفین کو جواب دیتے ہوئے اداکارہ اشنا شاہ نے ایک مرتبہ پھر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’وہ تمام لوگ جو مجھے اس بات پر تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں میں انہیں بتانا چاہتی ہوں کہ میں نے اپنے کتے کو پکڑا ہوا تھا اور 10 منٹ تک یہ بحث جاری رہی کہ میرا وعدہ ہے کچھ نہیں ہو گا، میں نے کتا پکڑا ہوا ہے پلیز آپ گزر جائیں۔ بہادر بنیں، شاباش، لیکن اس سے بھی کام نہیں بنا۔‘
To everybody crying about my rant to the pizza guy. I was holding the dog. He refused to come in. The first ten minutes of “mera waada hei kuch nahi Hota”, “meina pakra hua hei issey please guzar jayein” “bahadur baneyin Shahbash” didn’t work. 1/2
— Ushna Shah (@ushnashah) October 14, 2019
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ اکثر اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کا استعمال معاشرے کے اصول و ضوابط پر سوال اٹھانے کے لیے کرتی ہیں، لیکن یہ عام طور پر ایسے لوگوں کو ناراض کرتا ہے جو لڑائیوں کے منتظر ہوتے ہیں۔ لوگوں کو چاہیے کہ وہ سیاق و سباق سے ہٹ کر بات پر تنقید کرنے سے سے گریز کریں۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں