پاکستان میں ہر مہینے کے اختتام پر تبدیل ہوتی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بہت سے افراد اور اداروں کی توجہ کا مرکز بنتی ہیں تاہم گذشتہ کچھ عرصے سے یہ رد و بدل مزاح کے نئے زاویے سامنے لا رہا ہے۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے فروری کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی سمری وزارت توانائی کو بھیجی گئی تو اس میں پیٹرول کی قیمت چھ پیسے کم کرنے کی تجویز بھی شامل تھی۔ سمری میں ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں دو روپے 47 پیسے اضافے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
سوشل میڈیا اپنی ہی برائی کیوں کرنے لگا؟Node ID: 455056
-
’وہ ٹیکہ مجھے پھر سے لگا دیں‘Node ID: 455641
-
’پتہ وتہ کچھ نہیں، باتیں کرنے کو تیار ہیں‘Node ID: 455851
-
اُمرا کے تعزیتی اِشتہاراتNode ID: 456231
نئی قیمتوں کی اطلاع سامنے آئی تو سوشل میڈیا صارفین نے جہاں ایک جانب اس کی وجوہات اور نتائج کا ذکر کیا وہیں ’اتنی بڑی بچت‘ کے استعمال پر بھی سوچنا شروع کیا۔ اس دوران پاکستانی ٹائم لائنز حکومت اور متعلقہ اداروں کا شکریہ ادا کرتے دکھائی دیں۔
ریڈیو پاکستان کے سابق ڈائریکٹر جنرل اور سوشل میڈیا پر فعال تجزیہ کاروں میں شمار کیے جانے والے مرتضی سولنگی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی سے حاصل ہونے والی رقم وزیراعظم کی تنخواہ میں اضافے کے لیے جمع کرانے کی تجویز دی۔
اوگرا نے دریا دلی کے تمام رکارڈ توڑتے ہوئے اگلے مہینے پورے چھ پیسے پیٹرول سستا کرنے کی تجویز دی ہے۔
میرا خیال ہے کہ یہ چھ پیسے ہمارے غریب وزیر اعظم کی تنخواہ میں اضافے میں جمع کرائے جائیں کیونکہ بیچارے کا اس تنخواہ میں گذارہ نہیں ہوتا۔
آپ کی کیا تجویز ہے چھ پیسے کی رقم کیلیے؟— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) January 30, 2020
وزیراعظم عمران خان نے چند روز قبل مہنگائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ دو لاکھ ماہانہ تنخواہ میں ان کے اخراجات پورے نہیں ہوتے۔
تیل مصنوعات کی قیمتوں میں کمی بیشی کی سفارش کرنے والا ادارہ بھی صارفین کے طنز سے محفوظ نہ رہ سکا۔ ضمیر نامی ہینڈل نے اسے ’تاریخی فیصلہ‘ قرار دیا۔
’عوامی کی خوشی‘ اور اس کے نتیجے میں ’چیئرمین اوگرا کی زیارت کا فیصلہ‘ بھی سوشل میڈیا ٹائم لائنز پر جاری گفتگو کا حصہ بنا۔
پیٹرول کی قیمت میں کمی سے ہونے والی بچت اور اس کے استعمال کی تجاویز پر گفتگو کرنے والے سوشل میڈیا ہینڈلز میں کچھ ایسے بھی تھے جنہیں اس کمی کے بعد ہونے والے اضافے کی تشویش لاحق رہی۔ ذوالفقار احسان ملک نامی صارف نے اس تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’آج 6 پیسے گرا کر اگلے ماہ روپیہ بڑھا دینا ہے‘۔
اوگرا اور حکومت حاتم طاٸی کی قبر پر 6 پیسے کی لات نہ ہی ماریں تو اچھا ہے مہربانی آپکی۔ آج 6 پیسے گرا کر اگلے مہینے روپیہ بڑھا دینا ہے
— zulfiqar ahsan malik (@zulfiqar_ahsan) January 31, 2020
صحافی ثمر عباس بھی ممکنہ بچت کے استعمال کا سوچنے والوں میں شامل رہے تاہم انہوں نے اپنے منصوبے ’لانگ ڈرائیو پر جانے‘ کا اعلان کرتے ہوئے باقیوں سے پوچھا کہ وہ ’کیا عیاشی پلان‘ رکھتے ہیں۔
جب سے اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں 6 پیسے کمی کی سفارش کی ہے عوام خوشی سے پھولے نہیں سما رہے۔۔۔۔۔6 پیسے کمی کے بعد میں تو لانگ ڈرائیو پر جاوں گا۔
آپکا کیا عیاشی پلان ہے؟؟؟— Syed Sammer Abbas (@SammerAbbas) January 30, 2020
پیٹرول کی قیمت میں پورے چھ پیسے کی بچت کو گھومنے پھرنے کے لیے استعمال کرنے کے خواہش مندوں کی تعداد دیگر تجاویز دینے والوں کی نسبت زیادہ دکھائی دی۔ گفتگو کا حصہ بنتے ہوئے عطیہ صدیقی نامی صارف نے لکھا کہ ’ورلڈ ٹور کر آئیں، پیسے بچا کر کیا کرنا ہے‘۔
پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس اور ڈیزل پر 18 روپے فی لیٹر، پیٹرول پر 15 روپے، کیروسین آئل پر چھ روپے اور لائٹ ڈیزل پر تین روپے فی لیٹر پیٹرول لیوی بھی شامل ہوتی ہے۔ گذشتہ حکومت میں وصول کی جانے والی پیٹرولیم لیوی کی مقدار تین تا دس روپے فی لٹر تھی جو اب بڑھ چکی ہے۔
پاکستان اپنی پیٹرولیم ضرورت پوری کرنے کے لیے 85 فیصد تیل مصنوعات درآمد کرتا ہے۔ موجودہ حکومت کے دور میں روپے کی گرتی قدر نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے جو مہنگائی بڑھنے کا اہم سبب شمار کیا جاتا ہے۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں