جہاں کمپیوٹرائزڈ بل نہ ہوں وہ ہاتھ سے لکھے بل جاری کرسکتے ہیں۔ فوٹو: سوشل میڈیا
محکمہ زکوٰة و آمدنی نے ریستورانوں اور بقالوں (جنرل سٹور) کا کاروبار کرنے والوں کے لیے بڑی رعایت دی ہے۔
’ایسے بقالے (جنرل سٹور) اور ریستوران جہاں کمپیوٹرائزڈ بل نہ ہوں وہ ہاتھ سے لکھے ہوئے بل جاری کرسکتے ہیں‘۔
یاد رہے کہ ریستورانوں اور بقالوں (جنرل سٹور) پر آن لائن بل کی پابندی لگائی گئی تھی۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق محکمہ زکوٰة و آمدنی سے ٹوئٹر پر استفسار کیا گیا تھا کہ حکومت کی جانب سے ریستورانوں اور بقالوں (جنرل سٹور) پر آن لائن بل کی پابندی لگائی گئی ہے کیا اس میں وہ ریستوران شامل ہوں گے جن کے یہاں آن لائن بل کی سہولت موجود نہیں۔
محکمہ زکوٰة و آمدنی کا کہنا تھا ’ایسے ریستوران اور جنرل سٹور دستی بل سے کام چلا سکتے ہیں بشرطیکہ بل کی کاپی لائحہ عمل کی دفعہ 53 کے تقاضوں پر پوری اتر رہی ہو‘۔
’دفعہ 53 میں یہ پابندی لگائی گئی ہے کہ بل کی کاپی چھپی ہوئی ہو اور اس میں فروخت کیے جانے والے سامان کا نام، قیمت اور ویلیو ایڈڈ کی تفصیلات درج ہوں‘۔
لائحہ عمل کی دفعہ 53 میں یہ پابندی بھی لگائی گئی ہے کہ بل عربی زبان میں یا کسی اور زبان میں ہو اجرا کی تاریخ ضرور درج کی جائے۔
ویلیو ایڈڈ ٹیکس کے سیریل نمبر اور ٹیکس کا تعارفی نمبر ہو جس میں سامان درآمد کرنے اور صارف کا نام درج ہونے کے ساتھ سامان درآمد کرنے کی تاریخ بھی لکھی گئی ہو۔