ٹوئٹر نے کہا ہے کہ فیس بک اور سنیپ چیٹ کی طرز پر ایک نیا فیچر متعارف کرانے کا تجربہ کیا جا رہا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق نئے فیچر سے ٹوئٹر صارفین کو یہ سہولت حاصل ہوگی کہ ٹویٹ چوبیس گھنٹے کے بعد پروفائل سے غائب ہو جائے گی۔
سنیپ چیٹ اور فیس بک کا یہ فیچر صارفین میں بے حد مقبول ہے۔ اس فیچر سے صارفین کو سہولت حاصل ہے کہ اگر وہ چاہیں تو ان کی پوسٹ چوبیس گھنٹے تک اکاؤنٹ پر رہنے کے بعد خود ہی غائب ہو جاتی ہے۔
مزید پڑھیں
-
لکھاری فیس بک کے لیے لکھیں اور پیسے کمائیںNode ID: 436201
-
واٹس ایپ پر پیغامات کی ترسیل میں دشواریNode ID: 453981
-
ٹوئٹر: صارفین کی پرائیویسی کے لیے اقدامNode ID: 457891
ٹوئٹر نے اس نئے فیچر کو ’فلیٹ‘ کا نام دیا ہے جس پر برازیل میں تجربہ جاری ہے۔
’فلیٹنگ‘ یعنی عارضی پیغامات ٹوئٹر صارف کی پروفائل فوٹو پر نظر آئیں گے۔
ٹوئٹر کے پروڈکٹ لیڈر کیوان بیکپور کا کہنا ہے کہ فلیٹنگ ٹویٹس صارف کی ٹائم لائن پر نہیں شائع ہوں گی اور نہ ہی ان پر دیگر صارفین تبصرہ یا ’لائیک‘ کر سکیں گے۔ بلکہ صرف ڈائریکٹ میسج کے ذریعے عارضی ٹویٹ پر تبصرہ کیا جا سکے گا۔
کیوان نے کہا کہ فلیٹنگ ٹویٹس سے لوگوں کو اپنے عارضی خیالات شیئر کرنے میں مدد ملے گی جو شاید وہ باقاعدہ ٹویٹ کر کے صارفین کے ساتھ نہ شیئر کرنا چاہتے ہوں۔
کیوان نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ برازیل میں اس فیچر پر تجربہ کیا جا رہا ہے جس کی بنیاد پر صارفین کے تاثرات کا جائزہ لے رہے ہیں۔
Fleets are a way to share fleeting thoughts. Unlike Tweets, Fleets disappear after 24 hours and don’t get Retweets, Likes, or public replies-- people can only react to your Fleets with DMs. Instead of showing up in people’s timelines, Fleets are viewed by tapping on your avatar. pic.twitter.com/sWwsExRLcJ
— Kayvon Beykpour (@kayvz) March 4, 2020
واضح رہے کہ فیس بک نے ایک سال قبل ایسے فیچرز متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا جن سے کمپنی کی پرائیوسی پالیسی مزید مؤثر ہو سکے۔
گزشتہ چند ماہ سے ٹوئٹر وقتاً فوقتاً ایسے فیچر متعارف کروا رہا ہے جن سے صارفین کو زیادہ سے زیادہ سہولیات مہیا ہوں، لیکن اس کے باوجود ٹوئٹر دیگر حریف کمپنیوں سے آگے نہیں نکل سکا۔
گزشتہ سال بھی ٹوئٹر کے حصص کی مالیت گر گئی تھی جب کمپنی نے تکنیکی مسئلے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اشتہاروں کو ٹارگٹ کرنے اور ڈیٹا شیئر کرنے میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔
-
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں