Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کے مریضوں کے تیماردار ’ہیرو‘ روبوٹس

ووہان کے ایک عارضی ہسپتال میں کورونا کے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے روبوٹس کا استعمال کیا گیا۔ فوٹو اے ایف پی
کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے روبوٹس کے استعمال کو ترجیح دی جا رہی ہے تاکہ  ڈاکٹرز یا دیگر متعلقہ عملے کو بیماری متقل ہونے سے بچایا جا سکے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چین کے شہر ووہان میں ایک عارضی ہسپتال میں کورونا سے متاثر مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے روبوٹس کی ٹیم پر انحصار کیا گیا ہے۔
’سمارٹ فیلڈ‘ ہسپتال میں داخل مریضوں کو کھانا دینا، بخار چیک کرنا اور ضروری بات چیت کرنا روبوٹس کی ذمہ داری تھی۔
کورونا مریضوں کی دیکھ بھال کے  لیے تیار کیے جانے والے روبوٹس بنانے والی کمپنی کلاؤڈ مائنڈز کے صدر کا کہنا ہے کہ یہ روبوٹ مریضوں کو ضروری معلومات فراہم کرنے کے علاوہ معمولی بات چیت اور مریضوں کو محضوظ کرنے کے لیے کوئی نہ کوئی کرتب کرتے رہتے ہیں، جیسے  ڈانس کرنا یا مریض کو ایکسر سائز  کروانا۔
کمپنی کے صدر کارل ژاؤ کا کہنا تھا کہ سمارٹ فیلڈ ہسپتال ممکل طور پر روبوٹ ہی چلاتے تھے جبکہ ڈاکٹروں کی میڈیکل ٹیم ان کی نگرانی کرتی تھی۔
سمارٹ فیلڈ ہسپتال میں ویسے تو چند دنوں کے لیے ہی کورونا کے مریضوں کو رکھنے کا تجربہ  کیا گیا تھا لیکن اس  سے یہ معلوم ہو گیا کہ آئندہ وبائی امراض میں  مبتلا افراد کی قریب سے دیکھ بھال کے لیے روبوٹس کا استعمال ممکن ہے۔

بخار چیک کرنے اور دوا دینے کے لیے روبوٹس کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

سنگا پور کے الیکزینڈرا ہسپتال میں بھی آئندہ روبوٹس ہی استعمال کیے جائیں گے جو کورونا سے متاثر مریضوں کو دوا یا کھانا دینے کے کام آئیں گے۔ 
ڈاکٹر اور نرسیں روبوٹ کو کمپیوٹر سے کنٹرول کر سکیں گے اور طبی عملے کی مریضوں کے ساتھ بات چیت بھی روبوٹ میں نصب سکرین کے ذریعے ہو سکے گی۔ ایسے میں طبی عملے کو آئسولیشن وارڈ میں جانے کی کم سے کم ضرورت پڑے ہوگی۔
بیماریوں پر قابو پانے والے امریکی سینٹر کے مطابق کسی بھی جگہ پر وائرس کے جراثیم کی موجودگی جاننے کے لیے بھی روبوٹس کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کورونا مسافرین سے بردار کروز شپ ڈائمنڈ پرنسس کے خالی ہونے کے ہفتوں بعد سب سے پہلے روبوٹس اندر بھیجے گئے تھے جنہوں نے شپ کے کیبز کو وائرس کے جراثیم  کے لیے سکین کیا تھا۔

تھائی لینڈ میں کورونا کی تشخیص کے لیے روبوٹ کا استعمال کیا گیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

اس کے علاوہ ہسپتالوں کے کمروں، ہالز، دروازوں اور ہینڈلز کو وائرس کے جراثیم سے  پاک کرنے کے لیے بھی روبوٹس کا استعمال کیا جا رہا  ہے۔
امریکی کمپنی زینکس کے مطابق  پانچ سوصحتی مراکز میں روبوٹس استعمال کیے جا رہے ہیں اور مانگ  میں مزید  اضافہ ہورہا ہے۔
کمپنی کی میڈیا ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ دنیا بھر سے روبوٹس کی فراہمی کی درخواستیں موصول ہو رہی ہیں۔ ’ہسپتالوں کے علاوہ صحتی مراکز، ہوٹل، سرکاری ادارے اور ادویات بنانے والی کمپنیاں بھی رابطہ کر رہی ہیں تاکہ جگہوں کو جراثیم سے پاک رکھنے کے لیے روبوٹس کا استعمال کیا جا سکے۔

شیئر: