غیرمعمولی زرمبادلہ اور سرکاری قرضوں کی شرح کے حوالے سے سعودی عرب کی مالی پوزیشن مضبوط ہے-
عالمی ایجنسی کے مطابق سعودی عرب اب بھی غیر معمولی ریاستی اثاثے رکھنے والا ملک ہے-
رواں سال کے دوران سعودی عرب کی حقیقی مجموعی قومی پیداوار کی شرح 4.9 فیصد رہے گی جبکہ اکتوبر 2019 کے تخمینے کے مطابق یہ شرح 2.0 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی- ایجنسی نے توقع ظاہر کی ہے کہ سعودی عرب کی حقیقی مجموعی قومی پیداوار کی شرح 4.9 فیصد اور 2020 اور 2021 کے دوران 4.7 فیصد رہے گی-
موڈیز ایجنسی نے اپنی نئی کریڈٹ رپورٹ میں سعودی عرب کو اے ون کیٹگری میں رکھا ہے اور کہا ہے کہ 'سعودی عرب پوری دنیا میں تیل پیدا کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے جبکہ سعودی عرب قدرتی گیس کے بھی بڑے ذخائر کا مالک ہے- سعودی عرب کو کم سے کم لاگت میں تیل نکالنے کا عیر معمولی تجربہ حاصل ہے-'
موڈیز نے 2020 کے بجٹ میں خسارے سے متعلق اپنا تخمینہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجموعی قومی پیداوار کے حوالے سے یہ خسارہ 7.9 فیصد سے بڑھ کر 8.7 فیصد ہوگا-
ایس اینڈ بی گلوبل ایجنسی نے سعودی عرب کو اے کے زمرے میں رکھا ہے اور کہا ہے کہ 'سعودی عرب اپنے اثاثوں کے حوالے سے مضبوط پوزیشن میں ہے-'