Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی میں تاجروں کا بدھ سے مارکیٹیں کھولنے کا اعلان

’کل کاروبار کھولیں گے چاہے گرفتاریاں دینی پڑ جائیں۔‘ فوٹو: اے ایف پی
کراچی کے تاجروں نے 15 اپریل سے شہر بھر میں کاروباری سرگرمیاں شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ چاہے انہیں گرفتاریاں ہی کیوں نہ دینی پڑیں، وہ مارکیٹس کھولیں گے۔
 تاجر تنظیموں کے سربراہان نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث کراچی سے کشمور تک طویل لاک ڈاؤن کی وجہ سے 28 دن سے دکانیں، مارکیٹس، شاپنگ پلازہ و دیگر کاروباری مراکز بند پڑے ہیں جس سے چھوٹے تاجر اور ان کے ورکرز کی حالت ابتر ہوچکی ہے وہ فاقہ کشی کا شکار ہیں۔
آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن اور دیگر تاجر تنظیموں نے مشترکہ طور پہ اعلان کیا کہ حکومت کی جانب سے بیان کردہ تمام حفاظتی اقدامات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے بدھ سے ہر صورت میں دکانیں اور مارکیٹیں کھولیں گے۔’ اس کے بعد چاہے ہمیں گرفتاریاں ہی کیوں نہ دینی پڑیں۔‘
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن کے صدر شرجیل گوپلانی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نائی اور مکینک کو تو ریلیف دینے پہ آمادہ ہے، لیکن ٹیکس دینے والے تاجر طبقے کے لیے کوئی ریلیف نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تاجروں نے گزشتہ ایک ہفتے میں مارکیٹوں میں حفاظتی اقدامات کے حوالے سے انتظامات اور ایس او پیز ترتیب دی گئی ہیں اور اس حوالے سے تمام دکانداروں کو ہدایات بھی کر دی گئی ہیں۔

مختلف مارکیٹوںمیں جراثیم کش سپرے والے والک تھرو گیٹ بھی لگائے جا رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

جن مارکیٹوں کو کھولنے کی بات کی گئی ہے اس میں تمام دکاندار ماسک اور سینیٹائزر کا استعمال کریں گے جب کہ آنے والے تمام گاہک بھی ان ہدایات پہ لازمی عملدرآمد کریں گے۔ علاؤہ ازیں مختلف مارکیٹوں میں جراثیم کش سپرے والے والک تھرو گیٹ بھی لگائے جا رہے ہیں۔
شرجیل گوپلانی نے بتایا کہ انہوں نے ضلعی انتظامیہ اور کمشنر صاحب سے ذاتی اور سرکاری ذرائع سے درخواست کی تھی کہ وہ مارکیٹوں میں انتظامات کا جائزہ لیں اور اس حوالے سے جو بہتری کی ضرورت ہے وہ بھی بتائیں، تاہم حکومت سندھ اور انتظامیہ کی طرف سے کسی نے بھی اس درخواست پہ توجہ نہیں دی گئی۔
سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل پراچہ کا کہنا تھا کہ ’وفاق اور سندھ حکومت آپس میں مہاذ آرائی کا شکار ہیں جبکہ لاک ڈاؤن کے باعث پورے شہر کے لوگوں کو عذاب میں مبتلا کیا ہوا ہے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کے پاس راشن تک نہیں، دوکاندار، تاجر اور ورکر پریشان ہیں اور تاجروں کے پاس ورکروں کو تنخواؤں دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔

کراچی کے تاجروں نے چیف جسٹس آف پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

’ہم مجبوراً آج اعلان کررہے ہیں کہ 15 اپریل صبح 9 سے شام5 بجے تک دکانیں اور کاروبار کھولیں گے۔‘
کراچی کے تاجروں نے چیف جسٹس آف پاکستان کا شکریہ ادا کیا جہنوں نے کراچی اور پاکستان کے عوام کے دکھوں کو سمجھ کر حکومت سندھ اور وفاق سے جواب طلب کیا ہے۔
وفاقی کابینہ نے منگل کو ہونے والے اجلاس میں مزید دو ہفتے مشروط لاک ڈاؤن کی منظوری دی اور کہا کہ صوبائی حکومتوں اپنی علاقائی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے احکامات جاری کریں۔
سندھ حکومت پہلے ہی لاک ڈاؤن میں اضافے کا عندیہ دے چکی ہے، تاہم اس حوالے سے باظابطہ اعلان ابھی آنا باقی ہے۔

شیئر: