فیس بک پر خود کو لڑکی ظاہر کرنے والا شخص گرفتار
روی پوجر نے پولیس کو اپنے بیان میں کہا کہ 'میں نے یہ سب صرف تفریح کے لیے کیا (فوٹو:سوشل میڈیا)
10 ہزار سے زائد فالوورز، چار ہزار دوست، روزانہ کی بنیاد پر پوسٹس جن میں سے اکثر اشتعال انگیزی پر مبنی ہوتی ہیں اور ڈسپلے پکچر پر مسکراتی ہوئی لڑکی کی خوبصورت تصویر۔ 'نشا جندال' کو فیس بک کی مشہور شخصیت کہنا غلط نہ ہوگا۔
یوں تو فیس بک کی دنیا میں کیا سچ ہے کیا جھوٹ، اس کا پتا چلانا بہت ہی مشکل کام ہے مگر فالوورز کی بڑی تعداد اور دوستوں کی لمبی فہرست دیکھ کر کسی حد تک اکاونٹ کے جعلی نہ ہونے کا اندازہ ہو جاتا ہے۔
نشا جندال کی گتھی بھی کبھی نہ سلجھتی اگر اس اکاونٹ سے کورونا وائرس کے حوالے سے غلط معلومات پوسٹ نہ کی جاتیں۔
'نشا جندال' کی فیس بک پروفائل کو وزٹ کیا جائے تو اب پروفائل میں ایک ادھیڑ عمر شخص کی تصویر اس کیپشن کے ساتھ نظر آئے گی :'میں پولیس کی حراست میں ہوں، میں نشا جندال ہوں۔'
آخر یہ ماجرا کیا ہے تو ہم آپ کو بتائیں کہ نشا جندال کے اکاونٹ کے پیچھے کوئی حسین دوشیزہ نہیں بلکہ ادھیڑ عمر شخص ہے۔
انڈیا کی نیوز ویب سائٹ دا پرنٹ کے مطابق روی پوجر نامی شخص جسے جمعے کو گرفتار کیا گیا تھا، نے پولیس کو بتایا کہ اس نے ایسا محض اپنی تفریح کے لیے کیا۔
روی پوجر نے اپنے اکاونٹ پر کورونا وائرس کے حوالے سے افواہوں پر مبنی پوسٹ کر رکھی تھیں۔ رائے پور پولیس کے سینیئر سپرینٹنڈنٹ پولیس عارف شیخ نے بتایا کہ 'روی پوجر نے ایک دن اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) انڈیا کو 10 ہزار وینٹی لیٹرز دے گی۔
ایڈیشنل سپرینٹنڈنٹ پولیس پنکاج چاندرا نے بتایا کہ 'ہم نے گذشتہ مہینے سے ہی اس کی پروفائل پر نظر رکھی ہوئی تھی۔ ڈبلیو ایچ او سے متعلق پوسٹ کو دیکھ کر ہم حیران ہوئے کہ یہ آخر کون ہے۔ ہم نے فیس بک کو بھی اس کے متعلق لکھا مگر ہمیں جواب نہیں ملا۔ جس کے بعد ہم نے سائبر ماہرین کی مدد سے اسے ڈھونڈ لیا۔'
پولیس حکام کے مطابق پوجر ایسی معلومات شیئر کرتے تھے جن سے یہ تاثر جاتا تھا کہ وہ ڈبلیو ایچ او یا اقوام متحدہ جیسے کسی بڑے اداروں سے منسلک ہیں۔
پولیس کے مطابق روی پوجر نے 2009 میں انجینئرنگ کا امتحان دیا تھا جسے وہ پاس نہیں کرسکے تھے۔
روی پوجر نے پولیس کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ 'میں نے یہ سب صرف تفریح کے لیے کیا۔ اگر اپنی اصل شناخت کے ساتھ کرتا تو لوگ کبھی بھی میری ذہانت کو نہ سراہتے اس لیے میں نے خود کو عورت ظاہر کر کے پوسٹ کرنا شروع کی۔'