Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن کھولیں گے: وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مسائل بڑھے ہیں اس لیے آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن کھولنے کی طرف جانا ہے۔
پیر کو اسلام آباد میں ٹائیگر فورس کے رضاکاروں سے خطاب کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کھولنے کے لیے ایس او پیز بنا رہے ہیں، لاک ڈاؤن کھولیں گے تو لوگوں کو دوبارہ نوکریاں ملیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹائیگر فورس کے رضاکار ایس او پیز کے بارے میں زیادہ سے زیادہ شعور اجاگر کریں، ایس او پیز پر عمل نہ ہونے کی صورت میں پھر سے لاک ڈاؤن کی طرف جانا پڑ سکتا ہے۔
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹائیگر فورس میں 10 لاکھ افراد نے رجسٹریشن کرائی ہے۔ ان کے بقول رضاکاروں کو تنخواہ نہیں ملے گی اور نہ ہی یہ کسی قسم کا فنڈ اکٹھا کریں گے۔
عمران خان نے برطانیہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ 'وہاں کے وزیراعظم نے بھی فورس بنائی جس میں ڈھائی لاکھ افراد رجسٹر ہوئے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہمیں احساس ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے دیہاڑی دار اور مزدور طبقے کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ سفید پوش طبقہ بھی متاثر ہوا ہے۔'
انہوں نے کہ 'کورونا کی وجہ سے ایک ایسی صورت حال کا سامنا ہے جو پچھلے سو سال میں بھی کبھی نہیں بنی۔ ہمارے سامنے سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ لوگوں کو بیماری، بھوک اور بے روزگاری سے بچائیں۔'
عمران خان نے شوکت خانم ہسپتال کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ 'اس کے لیے بہت بڑی رقم کی ضرورت تھی، اس وقت سکولوں کی سطح پر عمران ٹائیگر فورس بنائی جس نے فنڈز ریزنگ میں نمایاں کردار ادا کیا۔'
انہوں نے کہا کہ 'جب لاک ڈاؤن کی وجہ سے مشکل صورت حال بنی تو سوچا اسی آئیڈیے پر کام کیا جائے۔'

عمران خان نے کہا کہ ہمیں لوگوں کو بھوک اور بے روزگاری سے بچانا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

اسی تقریب میں موجود معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے بتایا کہ 'رضاکاروں کو الیکٹرک آئی ڈی دی جائے گی جو کیو آر کوڈ کے ذریعے کام کرے گی۔'رضاکار اپنے 'رضاکار اضلاع، تحصیلوں اور یوسیز میں خدمات انجام دیں گے۔'
اس موقع پر معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ 'رضاکاروں کے لیے ہونے والی رجسٹریشن میں سترہ ہزار افراد میڈیکل کے شعبے سے وابستہ ہیں۔'
ایک ہزار آٹھ سو ایم بی بی ڈاکٹرز بھی شامل ہیں ان سے متعلقہ شعبے میں خدمات لی جائیں گی

شیئر: