Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد کے مزید علاقے سیل کرنے کا حکم

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس کے وار جاری ہیں اور شہر میں اس مہلک وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیشِ نظر انتظامیہ نے مزید علاقے سیل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقات نے پیر کو اپنی ایک ٹویٹ میں عندیہ دیا ہے کہ اگلے 36 گھنٹوں کے دوران اسلام آباد کے کچھ سیکٹرز کو سیل کردیا جائے گا۔
انہوں نے لکھا کہ 'ہم سیکٹر جی 6/2، جی 6/1، جی 10/4، جی 7/2 اور غوری ٹاؤن کو اگلے 36 گھنٹوں کے دوران سیل کر دیں گے۔
حمزہ شفقات نے مزید بتایا کہ گذشتہ چند دنوں کے دوران ان علاقوں میں کورونا وائرس کے 40 سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں اور 25 سے زائد ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔
انہوں نے مذکورہ علاقوں کے رہائشیوں سے اپیل کی کہ وہ اس حوالے سے اپنے انتظامات کریں۔

سیکٹر جی نائن ٹو اور تھری، کراچی کمپنی، آئی 8، آئی 10 کے علاقے پہلے ہی سیل ہیں۔ 
اس سے قبل جن علاقوں کو سیل کرنے کا حکم دیا گیا تھا ان میں بلو ایریا میں واقع سعودی پاک ٹاور کا علاقہ، پاکستان سپورٹس بورڈ، چھٹہ بختاور میں گل راجگان، ای الیون فور میں نیشنل پولیس فاؤنڈیشن کی گلی 13 سی، I/10-4 کی سب سٹریٹ 10، مین سٹریٹ 26، G/9-4 کی گلی نمبر 111، G/7-2 کی گلی نمبر 54، پی ڈبلیو ڈی کا بلک چھ اورG/6-4 کی گلی نمبر 62 شامل ہیں۔

پاکستان میں ساڑھے چار ہزار سے زائد  نئے کیسز

پاکستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے کے نئے کیسز اور اموات میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 89 ہلاکتیں ہوئی ہیں جبکہ 4 ہزار 471 نئے مریضوں ک تصدیق ہوئی ہے۔
 اس وقت ملک میں کورونا وائرس کے متاثرین کی کل تعداد ایک لاکھ 81 ہزار 88 ہو گئی ہے جن میں سے ایک لاکھ 6 ہزار 40 ایکٹو کیسز ہیں۔ ملک میں کورونا وائرس سے اب تک 3 ہزار 590 اموات ہو چکی ہیں۔

سیکٹر جی نائن ٹو اور تھری، کراچی کمپنی، آئی 8، آئی 10 کے علاقے پہلے ہی سیل ہیں (فائل فوٹو:اے ایف پی)

پاکستان میں اب تک 71 ہزار  358 افراد وبا سے شفایاب ہوئے ہیں جبکہ 11 لاکھ 2 ہزار 162 ٹیسٹ کیے چکے ہیں۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 30 ہزار 520 ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔
پیر کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز صوبہ سندھ میں ہیں۔ صوبے میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 69 ہزار 628 ہو گئی ہے جبکہ ایک ہزار 89 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
پنجاب میں 1435 اموات ہوئی ہیں اور یہ تعداد کسی بھی دوسرے صوبے یا علاقے سے زیادہ ہے جبکہ 19 ہزار ایک سو افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔
صوبہ خیبر پختونخوا میں کورونا کے 21 ہزار 997 مریض موجود ہیں۔ صوبے میں 821 اموات ہوئی ہیں جبکہ 6 ہزار 536 مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔
بلوچستان میں 9 ہزار 475 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ صوبے میں وائرس سے 102 اموات ہو چکی ہیں۔ صوبے میں صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 3 ہزار 650 ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 10 ہزار 912 ہو چکی ہے جن میں سے 6 ہزار 130 ایکٹو کیسز ہیں۔ 4 ہزار 681 مریض صحت یاب ہوئے ہیں جبکہ 101 اموات ہوئی ہیں۔

 ملک میں کورونا وائرس سے اب تک 3 ہزار 590 اموات ہو چکی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

گلگت بلتستان میں 1288 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ علاقے میں 865 مریض صحت یاب جبکہ 22 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 845 ہے، 348 مریض صحت یاب ہوئے ہیں جبکہ علاقے میں 20 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

ملک بھر میں 549 علاقوں کو لاک ڈاؤن کیا گیا ہے: این سی او سی

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ٹریس، ٹیسٹ اینڈ کوارنٹین (ٹی ٹی کیو) کی حکمت عملی کی بنیاد پر پورے پاکستان کے مختلف علاقوں میں لاک ڈاؤن جاری ہے۔
 اس سلسلے میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت تمام صوبوں میں 549 علاقے لاک ڈاؤن کیے گئے ہیں۔ لاک ڈاؤن والے علاقوں کی آبادی 90 لاکھ 93 ہزار 818 ہے۔

لاک ڈاؤن کیے گئے علاقوں کی کل آبادی 90 لاکھ 93 ہزار 818 ہے (فوٹو: اے ایف پی)

 تفصیلات کے مطابق پنجاب میں 183 علاقوں کو لاک ڈاؤن کیا گیا ہے جن کی آبادی 20 لاکھ ہے۔
صوبہ سندھ میں 68 علاقے لاک ڈاؤن کیے گئے ہیں۔ ان علاقوں میں 49 لاکھ 51 ہزار شہری آباد ہیں۔
اسی طرح خیبر پختونخوا میں 232 علاقوں میں لاک ڈاؤن پر عمل کیا جا رہا ہے جن کی آبادی 5 لاکھ 34 ہزار سے زائد ہے۔
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں 40 علاقے لاک ڈاؤن میں شامل ہیں۔ ان علاقوں کی آبادی 15 لاکھ سے زائد ہے۔ چار اضلاع میں مکمل لاک ڈاؤن ہے۔
اسلام آباد میں 10 علاقوں کو لاک ڈاؤن کیا گیا ہے جہاں 90 ہزار سے زائد شہری رہائش پذیر ہیں۔
گلگت بلتستان میں 16 علاقے ایسے ہیں جہاں لاک ڈاؤن ہے۔ ان علاقوں کی آبادی 16 ہزار سے زائد ہے۔

شیئر: