Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کے جسمانی اعضا پر کیا اثرات؟

کورونا وائرس کے مریضوں کو دل کا دورہ بھی پڑ سکتا ہے (فوٹو: روئٹرز)
ماہرین کے مطابق سائنس دان کورونا وائرس سے  جنم لینے والے صحت کے دیگر مسائل کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور ان میں سے کچھ امراض ایسے ہیں جو مریضوں اور نظام صحت کو ایک لمبے عرصے تک متاثر کر سکتے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سانس لینے میں دشواری کے علاؤہ وائرس دیگر اعضا پر بھی حملہ کرتا ہے اور بعض کیسز میں اس سے بہت زیادہ نقصان ہو سکتا ہے۔
کیلیفورنیا میں ’سکریپس ریسرچ ٹرانسلیشنل انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر اور ماہر امراض دل ڈاکٹر ایرک توپول کا کہنا ہے کہ ’ہم سمجھے کہ یہ وائرس نظام تنفس کو متاثر کرتا ہے۔ معلوم ہوا کہ یہ لبلبے، دل، جگر، دماغ اور گردوں سمیت دیگر اعضا کو بھی متاثر کرتا ہے۔ ہمیں آغاز میں اس بات کا اندازہ نہیں تھا۔‘

 

نظام تنفس میں دشواری کے علاوہ کورونا وائرس کے مریضوں کا خون گاڑھا ہونے سے دل کا دورہ بھی پڑ سکتا ہے اور مرض میں شدت آنے سے یہ دوسرے اعضا پر بھی حملہ کرتا ہے۔
ڈاکٹر ایگور کورلن نک کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس نیوروجیکل مسائل بھی پیدا کر سکتا ہے جن میں سر درد، غنودگی، سونگھنے اور چکھنے کی حس ختم ہونے سمیت دورے اور الجھن شامل ہے۔ جبکہ صحت یابی کا عمل سست، نامکمل اور مہنگا ہونے کے ساتھ زندگی کے معیار پر بھی بہت بڑا اثر ڈالتا ہے۔
ڈاکٹر ایگور نے آؤٹ پیشنٹ کلینک کا آغاز کیا ہے جہاں وہ کووڈ 19 کے مریضوں پر تحقیق کر کے یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ نیورولوجیکل مسائل عارضی یا مستقل ہیں۔
امریکی شہر شکاگو میں امراض دل کی ماہر ڈاکڑ سعدیہ خان کا کہنا ہے کہ نزلے کے ساتھ دل کے مریضوں میں پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صحت پر اٹھنے والے اخراجات میں اضافہ ہوگا اور کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریض پر بھی بوجھ پڑے گا۔

ڈاکٹر ہیلن کے مطابق 10 میں سے ایک مریض میں یہ لمبے عرصے تک رہتی ہیں (فوٹو: روئٹرز)

یونیورسٹی آف آکسفورڈ کی ڈاکٹر ہیلن سالیسبری نے منگل کو برٹش میڈیکل جرنل میں لکھا کہ اگرچہ کورونا وائرس کے مریضوں میں علامات دو سے تین ہفتوں میں ختم ہوجاتی ہیں لیکن 10 میں سے ایک مریض میں یہ لمبے عرصے تک رہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بعض مریضوں کے چیسٹ ایکسرے معمول کے مطابق ہوتے ہیں اور ان میں سوزش نہیں ہوتی لیکن وہ پھر بھی نارمل نہیں ہوتے۔

شیئر: