سعودی نیشنل واٹر کمپنی نے بتایا ہے کہ بعض صارفین کا پانی کا بل معمول سے زیادہ اس لیے آیا ہے کیونکہ پانی زیادہ خرچ ہوا ہے۔
سعودی عرب میں نیشنل واٹر کمپنی نے بل کے زیادہ آنے کی وجوہات کے بارے میں بیان جاری کیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ صارفین کی رہائش میں پانی کے نیٹ ورک سے پانی رس رہا ہے۔
مزید پڑھیں
-
الجبیل واٹر پلانٹ یومیہ 6 لاکھ مکعب میٹر پانی فراہم کرے گا
Node ID: 475971 -
پانی کا بل کیسے کم کریں؟
Node ID: 479976
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کا تناسب 82 فیصد تک ہے۔ رساؤ کے نمایاں ترین وجوہات میں واٹر ٹینک میں پانی کے لیول کو کنٹرول کرنے والے ربڑ کے نظام کی خرابی دوم ٹینک سسٹم اور ٹوائلٹ کی کرسی میں خرابی ہیں۔
نیشنل واٹر کمپنی کے مطابق پانی زیادہ خرچ ہونے کا دوسرا سبب مکانات کی تقسیم اور عمارت کے یونٹس میں پانی کے نظام کی خرابی ہے۔ اس سے 16 فیصد پانی زیادہ خرچ ہوتا ہے۔
تیسرا بڑا سبب پرانے واٹر میٹرز کی ریڈنگ ہے۔ یہ پانی کے زیادہ خرچ کے حوالے سے دو فیصد تک ذمہ دار ہے۔
نیشنل واٹر کمپنی نے ٹوئٹرپر بیان میں مزید کہا کہ رہائشی عمارتوں کے لیے کفایت شعاری سکیم مکمل کر لی گئی ہے۔ اس کے تحت رہائش میں پانی کے ضائع ہونے کا پتہ لگایا گیا کہ کہاں سے اور کیسے ہو رہا ہے۔
علاوہ ازیں ایسے ایک ہزار صارفین کے یہاں جدید آلات نصب کیے گئے ہیں جن کے بل زیادہ آ رہے تھے۔ اس کی بدولت صارف کو پانی کےخرچ میں اضافے کا فوری طور پر پتہ چل جاتا ہے۔ اس طریقہ کار کی بدولت 93 فیصد تک بل کنٹرول ہوگئے ہیں۔
نیشنل واٹر کمپنی نے صارفین سے کہا ہے کہ کمپنی سب کے مفاد کے لیے موثر حل اختیار کر رہی ہے۔ ان دنوں متعلقہ اداروں کے تعاون سے زمینی ٹینک اور چھتوں کے ٹینکوں کے لیے سپیشل خصوصیات کی فہرست تیار کی جا رہی ہے تاکہ پانی کے بے جا خرچ کو قابو کیا جاسکے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ اس نے ایک نئی سہولت یہ شروع کی ہے کہ ایس ایم ایس کے ذریعے صارف کو پانی کے حد سے زیادہ خرچ ہونے پر تنبیہ کی جاتی ہے۔ اس سسٹم میں اب تک ساڑھے سات لاکھ سے زیادہ صارفین شامل ہوچکے ہیں۔