Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایمریٹس کی 2021 تک تمام روٹس پر پروازیں بحال ہونے کا امکان

 ایمریٹس کی ویب سائٹ کے مطابق اس وقت ایئرلائن 70 روٹس پر پروازیں چلاتی ہے (فائل فوٹو؛ روئٹرز)
ایمریٹس ایئرلائن کے چیف آپریٹنگ آفسر کا کہنا ہے کہ ایئرلائن کی تمام روٹس پر پروازیں 2021  کی گرمیوں تک بحال ہونے کی امید ہے۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے پھیلنے کے بعد کئی بین الاقوامی پروازیں بند ہو گئی تھیں۔
ایمریٹس جو کہ مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی ایئرلائن ہے نے رواں سال مارچ کے آخر میں کورونا کی وجہ سے پروازیں بند کر دی تھیں۔
تاہم اس کے تھوڑے عرصے بعد ایئرلائن نے محدود پروازیں شروع کیں جن کے ذریعے بیرون ملک پھنسے ہوئے امارات کے شہریوں کو واپس لایا گیا۔
جب سے دبئی نے سیاحت کے شعبے کی بحالی کے لیے سفری پابندیوں میں نرمی کی ہے ایمریٹس ایئرلائن نے مرحلہ وار اپنی پروازیں بحال کرنا شروع کر دی ہیں۔
عادل الردھا نے سی این بی سی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ’ہم آسانی سے کہہ سکتے ہیں کہ 2021 کی گرمیوں تک ہم اپنے تمام روٹس پر پروازیں بحال کردیں گے۔'
الردھا نے کہا کہ ایئرلائن 143 روٹس پر اگلے سال گرمیوں تک پروازیں چلائے گی۔ تاہم یہ تعداد کورونا سے پہلے کے 157 روٹس سے کم ہے۔
'ظاہر ہے روزانہ پروازوں کی تعداد کا دارو مدار طلب پر ہوگا اور پابندیوں کی وجہ سے کچھ ایئرپورٹس یا ممالک کے لیے پروازوں میں کمی کرنا پڑے گی۔'

ایئرلائن نے اب تک عملے میں سے کئی کو فارغ کیا ہے، لیکن اس کی تعداد نہیں بتائی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

 ایمریٹس کی ویب سائٹ کے مطابق اس وقت ایئرلائن 70 روٹس پر پروازیں چلاتی ہے۔
الردھا کا کہنا تھا کہ ’اگر میں ایئرلائن کی موجودہ کارکردگی کا موازنہ ایک ماہ پہلے سے کروں تو ہم نے مسافروں کی تعداد کو دو گنا کیا ہے۔'
ایمریٹس کے صدر ٹم کلارک نے پہلے کہا تھا کہ پروازیں 'کچھ حد تک معمول' پر لانے میں چار سال تک کا عرصہ لگ سکتا ہے اور ایئرلائن 15 فیصد تک عملے کو فارغ کر سکتی ہے۔
ایئرلائن نے اب تک عملے میں سے کئی کو فارغ کیا ہے، لیکن اس کی تعداد نہیں بتائی ہے۔
ایئرلائن کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، کورونا وائرس کی وبا پھیلنے سے قبل ایمریٹس نے 60 ہزار تک کے عملے کو ملازمت پر رکھا تھا، جن میں چار ہزار 300 پائلٹس اور تقریباً 22 ہزار جہاز کے عملے کے افراد شامل تھے۔
بہت عرصے سے دبئی سیاحت کا مرکز رہا ہے، جہاں گذشتہ سال 1.6 کروڑ سیاحوں کو خوش آمدید کیا گیا تھا۔
کورونا وائرس کی وبا کے پھیلنے سے قبل اس سال دو کروڑ سیاح متوقع تھے۔

شیئر: