Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات میں سرمایہ کاری اور سزاؤں کے قوانین میں اصلاحات

ان قوانین کے تحت وفاقی سرکاری وکیل کو غلط کاموں اور بے ضابطگیوں کا تعین کرنے کا اختیار ہوگا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
متحدہ عرب امارات نے سنیچر کو اپنی ذاتی حیثیت، لین دین اور تعزیراتی اور مجرمانہ قوانین میں ترامیم کا اعلان کیا ہے۔
اماراتی نیوز ایجنسی کے مطابق یہ ترامیم امارات کی ملک میں قانون سازی اور سرمایہ کاری کے لیے ماحول سازگار بنانے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔
نئے قوانین کی منظوری صدر شیخ خلیفہ بن زید آل نہیان نے دی ہے۔
ان قوانین کے تحت ایسے افراد جو امارات کے شہری نہیں ہیں انہیں اپنی مناسبت سے وراثت سے متعلق قوانین کا انتخاب کرنے کی اجازت ہوگی۔ یہ ذاتی حیثیت کے قانون کے زمرے مین آئے گا۔ پینل کوڈ میں لکھے ہوئے وہ عوامل جن سے کسی کا نقصان نہیں ہوتا ان پر سزا نہیں ہوگی۔
ان قوانین کے تحت وفاقی سرکاری وکیل کو غلط کاموں اور بے ضابطگیوں کا تعین کرنے کا اختیار ہوگا۔
نئے قوانین میں اس آرٹیکل کو ختم کر دیا گیا ہے جو 'غیرت کے نام پر کیے جانے والے جرائم' کی معافی کے لیے جواز پیش کرتے ہیں۔ 'غیرت کے نام پر کیے جانے والے جرائم' کو پینل کوڈ میں قتل کا درجہ دیا جائے گا۔
اماراتی نیوز ایجنسی کے مطابق ذاتی حیثیت اور لین دین کے قانون میں ترامیم کا مقصد امارات میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے مالی مفادات کو مستحکم بنانا ہے۔
جبکہ پینل کوڈ اور فوجداری طریقہ کار کے قوانین میں رد و بدل 'ذاتی آزادی اور معاشرتی تحفظ' کے لیے کیے گئے ہیں۔
پینل کوڈ میں کچھ ترامیم اس لیے کی گئی ہیں تاکہ وہ عوامل جن سے کسی کا نقصان نہیں ہوتا ان پر سے سزا ختم کی جائے اور اس بارے میں قانون کے متن میں جو ابہام ہے اسے دور کیا جائے، جس کے تحت ان عوامل کو سزا کے قابل سمجھا جاتا ہے۔

شیئر: