Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا سے پہلے لگنے والا نیا ویزا اب بھی کارآمد ہے؟

ر آپ کا ویزا کارآمد ہے تو سعودی عرب آسکتے ہیں(فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد حالات معمول پر آنے لگے ہیں۔ کورونا کے نئے کیسز مسلسل کم ہو رہے ہیں۔ اسی تناظر میں بین الاقوامی پروازوں کی بحالی بھی مرحلہ وار جاری ہے۔ 
موجودہ صورت حال کے حوالے سے قارئین نے اپنی مشکلات اور مسائل سے متعلق مزید سوالات بھیجے ہیں جن کے جوابات ذیل میں دیے جا رہے ہیں۔
 شاہد گوندل کا سوال ہے میرے بھائی کا ویزا لگ چکا تھا۔ کورونا سے پہلے اور ٹکٹ بھی بک تھی مگر فلائٹس بند ہوگئیں تھی۔ اب ہمیں کیا کرنا چاہیے ؟ 
جواب۔ کورونا وائرس کی وجہ سے بین الاقوامی پروازیں بند ہونے کے سبب مملکت آمد ورفت پر پابندی عائد تھی۔ 
دو ماہ سے بین الاقوامی سفر پر عائد پابندیاں بتدریج ختم ہونے کے بعد یکم نومبر سے تجرباتی طور پر بین الاقوامی عمرہ بھی بحال کردیا گیا ہے۔ 
حالات میں بہتری آرہی ہے۔ امید ہے کہ نئے سال کے آغاز سے حالات کافی حد تک معمول پر آجائیں گے۔ 
جہاں تک نئے ویزے پر آنے کا معاملہ ہے تو اس حوالے سے کوئی خاص رکاوٹ نہیں۔ اگر آپ کا ویزا کارآمد ہے تو آپ پہلی فلائٹ بک کر کے سعودی عرب آسکتے ہیں تاہم آنے سے قبل آپ کو کورونا ٹیسٹ لازمی کرانا ہو گا جس کا دورانیہ مملکت آمد سے 72 گھنٹے سے زیادہ نہ ہو۔ 
مملکت آنے والوں کےلیے کارآمد ویزا اور کورونا ٹیسٹ رپوٹ ہے جس میں کووڈ 19 نیگیٹو رپورٹ لازمی ہے۔ 
عصمت اللہ حاجی کا سوال ہے پاکستان سے سعودی عرب کےلیےنئے ویزے لگنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے یا نہیں؟ 
جواب ۔ نئے ویزے سے آپکی مراد جو ویزے جاری کیے گئے تھے اور وہ سعودی سفارتخانے میں پہنچ چکے ہیں وہ مرحلہ وار لگائے جارہے ہیں۔ 

لیبر مارکیٹ کے قوانین میں تیزی سے تبدیلیاں آرہی ہیں۔(فوٹو ایس پی اے)

کورونا وائرس کی وجہ سے عائد پابندیاں مرحلہ وار ختم کی جارہی ہیں۔ نئے ویزوں پر لوگ آبھی رہے ہیں۔ جیسا کہ سابقہ سوال کے جواب میں کہا گیا ہے کہ مملکت آنے کےلیے کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ انتہائی اہم ہے اس کا ہرصورت میں خیال رکھیں۔ 
جہاں تک نئے ویزوں کے اجرا کے بارے میں ہے تو یاد رہے کہ سعودی عرب میں لیبر مارکیٹ کے قوانین میں تیزی سے تبدیلیاں آرہی ہیں۔ نئے قوانین کا اطلاق مارچ 2021 سے ہو گا جس میں کافی تبدیلیاں کی جارہی ہیں۔ 
نئے ویزے پر آنے والے کچھ انتظار کریں کیونکہ قوانین میں ہونے والی تبدیلیوں کی وجہ سے بہت سے کمپنیوں نے ویزوں کے اجرا کا کام عارضی طور پر روکا ہوا ہے۔ جیسے ہی نئے قوانین کے نکات جاری ہوں گے صورتحال واضح ہو جائے گی۔ 
شکیل نے استفسار کی اہے میرا کفیل بہت تنگ کر رہا ہے۔ کیا کروں بہت پریشان ہوں؟ 
جواب ۔آپ نے یہ نہیں بتایا کہ آپ کس ویزے پر ہیں۔ 
آپ اپنے موجودہ کفیل کے ویزے پر ہی مملکت آئے یا تنازل لے کر یہاں کام شروع کیا۔ اگر آپ اس امر کو ثابت کر سکیں کہ آپ کو 3 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی تو براہ راست لیبر آفس میں شکایت درج کراسکتے ہیں جہاں فوری طور پرکارروائی کی جاتی ہے۔ 

تنخواہ نہیں ملی تو براہ راست لیبر آفس میں شکایت درج کراسکتے ہیں(فوٹو سوشل میڈیا)

لیبر آفس کفیل کو طلب کرے گا۔ اگر وہ مقررہ 2 پیشیوں پر نہیں آیا تو لیبر آفس کی جانب سے آپ کی کفالت تبدیلی کے احکامات صادر کردیئے جائیں گے۔  
 آپ قونصلیٹ سے بھی رجوع کر سکتے ہیں جہاں ویلفئیر کا شعبہ ہم وطنوں کو درپیش قانونی مشکلات کے حل کےلیے موجود ہے۔ قونصلیٹ کے ذریعے بھی آپ لیبر آفیس میں شکایت درج کراسکتے ہیں بلکہ بہتر ہی یہ ہوگا کہ آپ قونصلیٹ کے شعبہ ویلفئیر کے ذریعے ہی لیبرآفیس یعنی مکتب العمل میں شکایت درج کرائیں۔ مزید انتظار نہ کریں کیونکہ مملکت میں قانون محنت تبدیل ہو رہے ہیں جن کا اطلاق مارچ سے ہو گا۔ 
 لیبر آفس میں آپ کی جانب سے کیس پہلے فائل ہونا بھی آپ کے مفاد میں ہوگا کیونکہ قانون کے مطابق اگر کفیل کی جانب سے کارکن کو تنخواہ کی ادائیگی میں تاخیر ہونے پر آجر کے خلاف فوری کارروائی کی جاتی ہے۔ اس صورت میں لیبر آفیس کی جانب سے کفالت کی تبدیلی کے احکامات صادر کیے جاتے ہیں۔
علاوہ ازیں کفیل کو اس امر کا بھی پابند کیاجاتا ہے کہ وہ کارکن کو تمام حقوق و واجبات بھی ادا کرے۔ 

شیئر: