صحت مند خوراک سے جگر کے نظام کو متحرک رکھا جا سکتا ہے۔ فوٹو: فری پک
متعدد بین الاقوامی طبی تحقیقات میں انسانی جگر اور اس کے اہم کردار پر بہت زیادہ توجہ دی گئی ہے۔ انسان کے نظام انہضام کے علاوہ جسم میں گلوکوز اور کاربوہائیڈریٹ پیدا کرنے میں جگر کا اہم عمل دخل ہوتا ہے۔
ماہرین نے جگر کی مختلف بیماریوں سے حفاظت کے لیے چند کھانے اور مشروبات تجویز کیے ہیں۔ ماہرین کے مطابق جگر کو ذیابیطس 2 سے بچانا انتہائی ضروری ہے۔
ڈاکٹرز مٹھی بھر گری دار میوے روزانہ کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ان میں ایسے غیر سیچوریٹڈ فیٹی ایسڈز کی مقدار موجود ہوتی ہے جو سوزش سے بچاؤ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ویسے تو یہ جگر کی حفاظت کے لیے مفید ہوتے ہیں لیکن زیادہ مقدار میں استعمال نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔
لہسن
لہسن جگر کو متحرک رکھنے میں کام آتا ہے۔ کئی سال قبل جرنل آف ایڈوانس بائیو میڈیکل میں شائع ہونے والی ریسرچ کے مطابق لہسن جسم میں اضافی چربی کو ختم کرتا ہے۔
مچھلی
متعدد ڈاکٹروں نے مختلف عالمی کانفرنسز میں مچھلی کھانے پر زور دیا ہے کیونکہ اس کے اندر پایا جانے والا اومیگا تھری صحت کے لیے فائدہ مند ہونے کے علاوہ جگر کی بھی حفاظت کرتا ہے۔ مچھلی کھانے سے بھی جگر کی سوزش میں کمی واقع ہوتی ہے۔
سبز چائے
2015 میں ایک میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق سبز چائے جسم سے چربی کم کرتی ہے۔ اسی طرح جسم میں موجود اضافی مواد کے اخراج کا سبب بھی بنتی ہے۔ سبز چائے جگر کو لگنے والے دیگر امراض سے بھی بچاتی ہے۔
جُو
میڈیکل ٹوڈے نیوز نامی ویب سائٹ کے مطابق جو کے دانے انسانی مدافعتی نظام کو بہتر کرتے ہیں، موٹاپا اور ذیابیطس سے بچاتے ہیں۔ ان میں موجود بیٹا گلوکن کی بدولت جگر کی حفاظت ہوتی ہے۔