سعودی عرب میں مقیم غیر ملکی جب اپنے روزگار سے مطمئن ہو جاتے ہیں تو ان کی سب سے بڑی خواہش بیوی بچوں کو اپنے پاس بلانا ہوتا ہے۔
اس لیے جب وہ اس ارادے کو عملی جامہ پہنانا چاہتے ہیں تو سرکاری حکام کو درخواست دینے سے اس کا آغاز کیا جاتا ہے۔
الرجل میگزین میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق بہت سے لوگ یہ نہیں جانتے ہیں کہ انہیں ’فیملی ویزے ‘ کے لیے کن دستاویزات کی ضرورت ہے۔ نیز وہ گھر والوں کو لانے کے لیے کتنی فیس ادا کریں گے۔
مزید پڑھیں
-
غیر ملکیوں کو لوٹنے والے تین شہری گرفتارNode ID: 533756
-
خروج وعودہ میں ایک سے زائد مرتبہ توسیع ہو سکتی ہے؟Node ID: 534696
-
سعودی شہریوں اور غیرملکیوں میں بے روزگاری کی مجموعی شرح کم ہوگئیNode ID: 534771
اس لیے ہم آپ کو سعودی عرب میں مقیم افراد کے لیے بیوی بچوں کو لانے کی شرائط کے بارے میں بتائیں گے۔
سعودی حکومت نے درخواست جمع کروانے کا طریقہ کار اوراس کے لیے قواعد و ضوابط وضع کیے ہیں۔ آپ رہائشی درخواست کا فارم براہ راست یا وزارت داخلہ کی سرکاری ویب سائٹ کے ذریعہ جمع کروا سکتے ہیں۔
بچوں یا بیوی کو سعودی عرب میں بلانے کے قواعدوضوابط
سعودی عرب میں مقیم افراد اپنی اہلیہ اور بچوں کو ان قواعدوضوابط کے مطابق بلا سکتے ہیں۔
درخواست دینے والوں کا تعلق ایسے پیشہ سے ہونا چاہیے جنہیں ’فیملی سٹیٹس‘ جاری کیا جاتا ہے۔
مملکت کے موجودہ نظام کے مطابق جن افراد کو درخواست جمع کروانے کی اجازت ہے، وہ یہ ہیں۔
طبی عملے کے افراد جیسے ڈاکٹرز، انجینئرنگ کے شعبے میں کام کرنے والے جیسے انجینئرز اسی طرح فیکلٹی اور شعبہ تعلیم سے وابستہ افراد جیسے اساتذہ
انتظامی عہدوں پر کام کرنے والے کارکن جیسے مارکیٹنگ کا سٹاف، اکاؤنٹنٹ اور دیگر نجی شعبوں میں کام کرنے والے کچھ کارکنوں کو اہلیہ اور بچوں کو بلانے کی اجازت نہیں ہے، جیسے مزدور، بڑھئی، پلمبر، ڈرائیوراور باورچی وغیرہ۔
یہ ضروری ہے کہ اہلیہ کا پاسپورٹ اس کے اپنے ملک سے بنا ہو۔ کوئی اور طریقہ کار آبائی وطن کے پاسپورٹ کا متبادل نہیں بن سکتا ہے۔
جس نے ایک سے زیادہ شادیاں کی ہوں اسے سعودی عرب میں صرف ایک بیوی لانے کی اجازت ہے۔ اس لیے اسے کسی ایک بیوی کا انتخاب کرنا چاہیے۔
جو اپنی بیوی کو لانا چاہتا ہے اسے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ وہ اس کیٹیگری میں شامل ہے، جنہیں اپنی بیوی کو لانے کی اجازت ہے۔
درخواست دینے والے شخص کی سعودی عرب میں اہلیہ بلانے کی درخواست جمع کرواتے وقت’اقامہ ‘ کارڈ کی مدت کم از کم 90 دن سے زیادہ ہونی چاہیے۔
رہائشیوں کو 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے بچوں کے لیے درخواست جمع کرانے کی اجازت نہیں ہے۔
اہلیہ کو بلانے کے لیے درخواست کے ساتھ ضروری کاغذات
بیوی اور بچوں کے پاسپورٹس کی کاپیاں ساتھ لگائیں۔ رہائشی کو یہ کاغذات تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
سعودی سفارت خانے، قونصل خانے یا وزارت خارجہ کے ذریعے منظور شدہ پیشے سے ملتا جلتا اہلیت کا سرٹیفکیٹ پیش کریں۔ نکاح نامہ وزارت خارجہ اور سعودی قونصل خانے سے تصدیق شدہ ہو۔
بچوں کے پیدائش کے سرٹیفیکیٹ وزارت خارجہ سے منظور شدہ ہوں۔
شوہر کے اقامہ کی کاپی، آجر یا کمپنی کی جانب سے جاری کردہ تنخواہ سرٹیفیکیٹ جو کہ چیمبر آف کامرس سے تصدیق شدہ ہو۔
اگر شوہر اکاؤنٹنٹ یا انجینئر ہو تو انہیں سعودی اکاؤنٹنٹ یا انجینئرنگ کونسل سے اپنے پیشے کا مصدقہ سرٹیفیکیٹ بھی جمع کرانا ہوگا جس میں انہیں فیملی سٹیٹس ہولڈرظاہر کیا گیا ہو۔
بیوی اور بچوں کی تصاویر پیش کریں۔ یہ تصویریں نئی، واضح اور سفید پس منظر کے ساتھ ہوں اور ان کا سائز 4*6 ہو۔
کار آمد پاسپورٹ کی کاپی
بینک کے ذریعے 2000 ریال فیس ادا کرنے کے بعد ادائیگی کی رسید ہمراہ لگائیں۔
رہائشی کو لازمی طور پر درخواست پرنٹ کرنا ہو گی اور درکار معلومات کو پُر کرنا ہوگا۔ آجر کے دستخط کروائیں اور ایوانِ تجارت سے تصدیق کروائی جائے۔