ماہرین کے مطابق ’گردے میں زخم ہونے سے بچنے کے لیے وافر مقدار میں پانی پینا چاہیے ‘ (فوٹو: فری پک)
گردے میں درد کی سب سے عام وجوہات میں پیشاب کی نالیوں میں انفیکشن، گردے میں سوزش اور گردے میں پتھری کا ہونا ہوتا ہے۔ تاہم گردے میں درد کی بہت سی دوسری وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔ گردے کی بیماری کی علامات میں جسم کے درجہ حرارت میں اضافہ، پیشاب کرتے وقت تکلیف ہونا، متلی اور قے وغیرہ کا بار بار آنا شامل ہیں۔
گردے میں درد کی وجوہات کی تشخیص مریض کی زندگی کے معمولات دیکھتے ہوئے کی جاتی ہے۔ اس کے لیے جسمانی معائنہ اور لیبارٹری ٹیسٹ ہوتے ہیں۔اس میں خون اور پیشاب کے ٹیسٹ بھی شامل ہیں۔ پیٹ اور کمر کا ٹیسٹ سی ٹی سکین یا ایم آر آئی کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
سیدتی ڈاٹ نیٹ نے گردے میں اچانک درد کی وجوہات کے بارے میں ماہر یورولوجی اور گردے کی سرجری کے ماہر ڈاکٹر زید ابو غوش کی سفارشات کچھ یوں پیش کی ہیں۔
وجوہات
اچانک گردے میں درد کی بہت ساری وجوہات ہیں، ان میں سب سے نمایاں یہ ہیں۔
1۔۔ پتھریوں کی وجہ سے رگوں میں رکاوٹ، اس کے نتیجے میں گردوں کے نیچے اور ریڑھ کی ہڈی کے درمیان شدید درد ہوتا ہے۔
2۔۔ پیشاب کی نالی میں انفیکشن ہونا، خاص طور پر اگر گردوں میں طویل عرصے سے انفیکشن ہو۔
3۔۔ گردوں کے اندر خون کا جمنا
4۔۔ رگوں کا تنگ ہونا۔
5۔۔ رگوں میں چوٹ آ جانا
6۔۔ گردے کا کینسر
اچانک درد کا علاج کیسے کریں
گردے کے درد کا علاج اس کی بنیادی وجہ پر منحصر ہوتا ہے۔ ڈاکٹر آپ کو انفیکشن کی علامات کی جانچ پڑتال کے لیے پیشاب کے ٹیسٹ کے لیے کہہ سکتا ہے۔ الٹراساؤنڈ یا سی ٹی سکین جیسے ٹیسٹ کی بھی ضرورت ہو سکتی ہے تاکہ بیماری کی وجہ معلوم کرنے میں مدد ملے۔ ایک بار جب ڈاکٹر کو درد کی وجہ معلوم ہو جاتی ہے تو وہ آپ کے لیے مناسب علاج تجویز کر سکتا ہے۔
اگر بنیادی وجہ بیکٹیریل انفیکشن ہو تو عام طور پر اینٹی بائیوٹکس کی ضرورت ہوتی ہے۔ کچھ لوگوں میں گردے کے پتھریاں خود ہی ٹھیک ہو جاتی ہیں اور گردے کا درد ختم ہو جاتا ہے تاہم کچھ لوگوں کو سرجری کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
گردے میں زخم ہونے سے بچنے کے لیے وافر مقدار میں پانی پینا چاہیے اس سے گردے کے درد کو روکا جا سکتا ہے۔