سعودی امن اقدام اقوام متحدہ کی کوششوں سے ہم آہنگ، پاکستان کا بھی خیر مقدم
سعودی امن اقدام اقوام متحدہ کی کوششوں سے ہم آہنگ، پاکستان کا بھی خیر مقدم
پیر 22 مارچ 2021 22:33
اقوام متحدہ، پاکستان اور عاکمی برادری نے یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے نئے امن اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
اقوام متحدہ، امریکہ ،پاکستان، خلیجی ممالک اور عالمی برادری نے یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے سعودی عر ب کے نئے امن اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یو این سیکریٹری جنرل کے نائب ترجمان فرحان حق نے ایک بیان میں کہا کہ ’سعودی عرب کی امن تجاویز یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے عالمی ادارے کی اپنی کوششوں سے ہم آہنگ ہیں۔‘
یاد رہے کہ سعودی عرب نے جو امن فارمولا پیش کیا ہے اس میں جامع جنگ بندی اور صنعا ایئر پورٹ کو دوبارہ کھولنا شامل ہے۔اس کا اعلان سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے پیر کو ریاض میں کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے نائب ترجمان نے کہا کہ’ اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن یمن میں ملک گیر جنگ بندی کو محفوظ بنانے، کمرشل طیاروں کے لیےایئر پورٹ کو دوبارہ کھولنے اور بات چیت دوبارہ شروع کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ’ اس میں کوئی شک نہیں کہ یمن میں تنازعات کے خاتمے اور یمنی عوام کے دکھوں کو دور کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنا ہوگی‘۔
’اقوام متحدہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہے‘۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے تمام فریقوں سے سعودی امن فارمولا قبول کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل یوسف العثیمین نے بیان میں کہا کہ ’سعودی عرب یمن اور خطے کے امن و استحکام کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔ مملکت نے یمنی بھائیوں کے انسانی مسائل حل کرنے اور یمنی بحران ختم کرانے کے لیے ٹھوس عملی اقداما ت کیے ہیں‘۔
سیکریٹری جنرل نے تمام فریقوں سے اپیل کی کہ ’وہ خون خرابہ بند کرانے کے لیےامن فارمولا قبول کریں۔ اس کی بدولت یمنی عوام کو درپیش انسانی واقتصادی مسائل حل اور یمنی عوام کے مفادات حاصل ہوں گے‘۔
العربیہ نیٹ کے مطابق جی سی سی کے سیکریٹری جنرل نایف الحجرف نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ سعودی امن فارمولے کی سرپرستی کرے۔
الحجرف نے یمن کے تمام فریقوں سے کہا کہ وہ موجودہ رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے سعودی امن فارمولے کا خیر مقدم کریں۔
عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل ابو الغیط نے امن فارمولے کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ یہ امن فارمولا یمنی بحران کے جامع حل کی جہت میں مثبت قدم ہے۔ امن فارمولے حوثیوں سمیت مختلف فریقوں کے مطالبات کا متوازن حل ہے۔
انہوں نے حوثیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خارجی ایجنڈے یا نجی مطالبات کو پس پشت ڈال کر بحران ختم کرنے کے لیے جامع سیاسی مکالمہ شروع کریں۔
کویتی وزارت خارجہ نے کہا کہ امن اقدام کا خیرمقدم اور اس کی حمایت کرتے ہیں۔
بیان میں کویت نے اس یقین کا اظہا رکیا کہ ’سعودی عرب خطے ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے کوشاں ہے‘۔
امارات نے کہا کہ’یہ اقدام جامع جنگ بندی کا اہم موقع ہے اور یہ پائیدار سیاسی حل کی راہ ہموار کرے گا‘۔
امارات کے وزیر خارجہ نے بیان میں ریاض معاہدے پر عملدرآمد، نئی یمنی حکومت کی تشکیل، سیاسی حل تک پہنچنے اور بحران کے خاتمے کے لیے کوششیں تیز کرنے پر سعودی عرب کے اہم کردار کی ستائش کی۔
قطری وزارت خارجہ نے کہا کہ یمن میں جنگ بند کرانے کے لیے جاری کوششوں اور تمام فارمولوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
بحرینی وزیر خارجہ نے یمن میں امن و استحکام کی بحالی کے حوالے سے سعودی عرب کی خدمات کا حوالہ دیا اور امید ظاہر کی کہ یمن کے تمام فریق اورعالمی برادری سعودی فارمولے کی تائید و حمایت کریں گے۔
مصر نے بیان میں کہا کہ سعودی عرب، یمن کے آئینی حل تک رسائی کے لیے انتھک جدوجہد کررہا ہے۔
سوڈانی وزارت خارجہ اور اردنی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ یمنی بحران کے جامع سیاسی حل تک رسائی کے لیے سعودی فارمولے کی حمایت کرتے ہیں۔
سعودی امن فارمولا حوثیوں کا امتحان ہے
ادھر یمن میں آئینی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ جنگ بند کرانے اور یمنی عوام کی مشکلات کو دور کرنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کا مثبت جواب ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ سعودی امن فارمولا حوثیوں کا امتحان ہے کہ قیام امن کے وہ کس قدر خواہاں ہیں۔ اس کا اندازہ امن فارمولے پر حوثیوں کے عمل سے ظاہر ہوگا۔
یمن کی آئینی حکومت نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ حوثی ماضی میں امن فارمولوں کے حوالے سے ہٹ دھرمی، ٹال مٹول اور بحران کو بڑھانے کی روش اپناتے رہے ہیں۔
بیان میں یمنی حکومت نے کہا کہ ریاستی اداروں کی بحالی، بغاوت کے خاتمے اور قیام امن کی ہر کوشش کے ساتھ ہیں۔
یمن میں چینی سفارتخانے نے بحران کے خاتمے سے متعلق سعودی فارمولے کی پذیرائی کی ہے۔
سعودی وزیر خارجہ سے امریکی ہم منصب کا رابطہ
امریکی وزیر خارجہ نے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ انہوں نے سعودی وزیر خارجہ سے کہا کہ ’واشنگٹن یمن تنازع کے خاتمے کے لیے کوششوں کی حمایت کرتا ہے‘۔
امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ سعودی وزیر خارجہ کے ساتھ امریکی ایلچی برائے یمن کے مشن کی حمایت پر تبادلہ خیال کیا ہے‘۔
انتونی بلنکن نے مزید کہا کہ’ واشنگٹن سعودی عرب کے دفاع میں مدد کے لیے پر عزم ہے‘۔
امریکی محکمہ خارجہ نے بیان میں کہا کہ’ ہم یمن میں جنگ بندی اور سیاسی عمل سے متعلق سعودی عرب اور یمن کی حکومت کے عزم کا خیر مقدم کرتے ہیں‘۔
امریکی سینیٹ میں تعلقات خارجہ کی کمیٹی نے بھی یمنی بحران کے حل کے لیے سعودی فارمولے کا خیر مقدم کیا ہے۔