ادارہ پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے شہریوں اور غیر ملکیوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مقررہ صحت ضوابط کے تحت کورونا متاثرہ شخص کو قرنطینہ یا آئسولیشن کی خلاف ورزی پرسخت سے سخت سزا دی جائے گی۔
ویب نیوز ’سبق‘ کے مطابق پراسیکیوشن جنرل کے ٹوئٹرپر کورونا ضوابط پر عمل نہ کرنے والے ایسے افراد جنہیں وزارت صحت کی جانب سے آئسولیشن یا قرنطینہ میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہو اور وہ اس کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوں تو اس صورت میں انکے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
متاثرہ افراد کی نگرانی جدید سسٹم کے ذریعے کی جاتی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
کورونا ائسولیشن یا قرنطینہ کی خلاف ورزی کے مرتکب شخص کو دو برس تک قید اور دولاکھ ریال تک جرمانہ عائد کیاجاسکتا ہے۔
خلاف ورزی کا مرتکب غیر ملکی ہونے کی صورت میں مقررہ سزا کی تکمیل کے بعد اسے ملک بدر کرکے ہمیشہ کےلیے مملکت میں داخلے پر پابندی عائد کردی جائے گی۔
واضح رہے وزارت صحت کی جانب سے کورونا سے بچاو کے لیے احتیاطی تدابیرپرسختی سےعمل کرنے کی ہر ایک کو ہدایت کی جاتی ہے۔
ایسے افراد جن کا کورونا ٹیسٹ مثبت آتا ہے انہیں دوہفتے کےلیے خود کو گھروں کی حد تک محدود رہنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔
کورونا متاثرہ افراد جنہیں قرنطینہ میں یا آئسولیٹ کیا گیا ہو کی مسلسل نگرانی کےلیے انہیں ڈیجیٹل کڑا بھی فراہم کیاجاتا ہے جبکہ وزارت کی تیارکردہ ایپ ’تباعد‘ اور ’صحتی‘ کے ذریعے بھی ایسے مریضوں کی نقل وحرکت کو مانیٹرکیاجاتا ہے۔
کورونا متاثرہ افراد کا عوامی مقامات پرجانا قانونی خلاف ورزی ہو گی(فوٹو، ایس پی اے)
متاثرہ افراد اگرعوامی مقام پرجاتے ہیں تو انکے بارے میں فوری طورپر ڈیجیٹل کڑا یا ’ایپ ‘ کنٹرول روم کو مطلع کردیتی ہے جہاں سے مذکورہ شخص کو انتباہ جاری کیاجاتا ہے اگروہ اس دوران اپنے آئسولیشن کے مقام پر واپس نہیں لوٹتا تو فوری طورپرقریبی پولیس موبائل کو اسکے بارے میں اطلاع فراہم کردی جاتی ہے۔
وزارت صحت کی جانب سے کورونا سے بچاواور اس کے پھیلاو کو روکنے کےلیے مختلف قسم کے حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ لوگوں کی صحت کے تحفظ کو یقینی بنایاجاسکے۔