Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طلبہ کا مطالبہ ’تعلیم کے لیے بجٹ کا پانچ فیصد حصہ مختص کیا جائے‘

صارفین کی جانب سے یہ بات باور کرائی جا رہی ہے کہ بنیادی تعیلم سب کا حق ہے (فوٹو ٹوئٹر احمد اعوان)
ہر سال جون کے مہینے میں حکومت پاکستان کی جانب سے بجٹ کا اعلان کیا جاتا ہے۔ جس میں حکومتی سطح پر سرکاری اداروں، ترقیاتی کاموں، دفاعی معیار کو بہتر بنانے اور تعلیم کے لیے ایک بجٹ مختص کیا جاتا ہے۔

ہر سال کی طرح اس سال بھی حکومت کی جانب سے بجٹ کے علان کیے جانے سے قبل بجٹ موضوع بحث بنا ہوا ہے۔

مگر اس سال بجٹ کے بارے میں ہونے والی بحث میں شعبہ تعلیم سے وابستہ افراد ایک آواز اٹھا رہے ہیں۔ ان افراد کی جانب سے یہ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ بجٹ میں اس بار تعلیم کے لیے پانچ  فیصد بجٹ مختص کیا جائے۔
تعلیم کا بجٹ بڑھانے کا مطالبہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ٹوئٹر ٹرینڈز کی شکل میں بھی دیکھنے میں آیا۔ ایک ٹرینڈ میں واضح کیا جا رہا کہ جی ڈی پی کا پانچ فیصد تعلیم کو دیا جائے۔
صارفین کی جانب سے یہ بات باور کرائی جا رہی ہے کہ بنیادی تعیلم سب کا حق ہے لیکن بہت سے طالب علم ہر سال تعلیمی اخراجات پورے نہ ہونے کے باعث تعلیم سے محروم ہو جاتے ہیں۔
اسی موضوع پر بات کرتے ہوئے صارف علی اکبر لکھتے ہیں کہ 'ہر سال لاکھوں بچے کم آمدن کی وجہ سے سکول جانے سے محروم ہو جاتے ہیں اگر ہماری حکومت جی ڈی پی کا ۵ فیصد تعلیم پرخرچ کرے یہ ہر طالب علم کے لیے بہتر ہو گا۔‘
متعدد صارفین کی جانب سے پوسٹر شیئر کیا جا رہا ہے جس میں تعلیم کو ملکی ترقی کے لیے اہم جزو قرار دیا گیا ہے۔ ٹوئٹر صارف اسد فاروق پوسٹر شیئر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ' ہم جی ڈی پی میں تعلیم کے لیے پانچ فیصد بجٹ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ تعلیم ہی ترقی کا راستہ ہے۔‘

ملک بھر سے طالب علم اپنے اپنے انداز میں حکومت سے تعلیمی بجٹ بڑھانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کچھ صارفین ہاتھ اٹھائے پانچ انگلیوں سے اس بات کا اشارہ کر رہے ہیں کہ تعلیم کے لیے پانچ  فیصد بجٹ مختص کیا جائے۔

ایسا ہی کچھ صارف احمد عوان اپنی ایک ٹویٹ میں ظاہر کرتے ہیں۔ لکھتے ہیں کہ ' پاکستان کے شہر مری سے تعلق رکھنے والے طالب علم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ جی ڈی پی میں تعلیم کا بجٹ پانچ فیصد کیا جائے۔

 

شیئر: