عینک والا جن کا سیکوئل ’آخر کار پُرانی یادیں واپس آ گئیں‘
’ریٹرن آف نستور‘ میں کچھ نئے کردار بھی دکھائے گئے ہیں (سکرین گریب)
ماضی کی خوشگوار یادیں تازہ کرنے کا ہر موقع سبھی کو بہت خاص لگتا ہے، ایسے میں اگر یہ یادیں بچپن سے جڑی ہوں تو اور بھی سہانی لگتی ہیں۔
کچھ ایسا ہی معاملہ ماضی کے پاکستانی ڈراموں کے شائقین کو درپیش ہے جو 90 کی دہائی کے مقبول ترین ڈراموں میں سے ایک ’عینک والا جن‘ کا دوسرا سیزن ’ریٹرن آف نستور‘ کے نام سے دیکھنے جا رہے ہیں۔
ڈرامہ ’عینک والا جن‘ کو 1993 تا 1996 کے دوران پی ٹی وی پر پیش کیا گیا۔ اس دوران یہ اس قدر مقبول ہوا کہ ناظرین کی فرمائش پر اسے دو مرتبہ نشر کیا گیا۔
یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا ڈرامہ تھا جس میں حقیقی مناظر کے ساتھ خیالی دنیا کی منظر کشی کرتے ہوئے کہانی کو آگے بڑھایا گیا تھا۔
ڈرامے کے مرکزی کردار زکوٹا جن، بل بتوڑی اور ہامون جادوگر آج بھی مداحوں میں مقبول ہیں۔ اسی مقبولیت کی بنا پر عینک والا جن کو ایک نئے انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔ جس میں گرافکس کے استعمال سے کہانی کو زیادہ دلچسپ انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
’ریٹرن آف نستور‘ کی پہلی قسط سامنے آنے کے بعد صارفین نے کہیں ’عینک والا جن‘ سے متعلق یادیں تازہ ہونے کا ذکر کیا تو کہیں اپنے بچپن کے پسندیدہ کرداروں کو پھر متحرک دیکھ کر خوشی کا اظہار کرتے رہے۔
ٹوئٹر ہینڈل فرینڈ این کمپنی نے اپنے تبصرے میں لکھا کہ ’ آخر کار پُرانی یادیں واپس آگئی ہیں۔ نستور جن کی ایکشن میں واپسی‘
’ریٹرن آف نستور‘ کا پوسٹر شیئر کرتے ہوئے فاطمہ راجہ نامی یوزر نے لکھا کہ ڈرامہ دیکھ کر ایسا لگ رہا ہے جیسے بچپن واپس آگیا ہے۔‘
ڈرامے کے کرداروں پر تبصرہ کرتے ہوئے صارف عادل خان لکھتے ہیں کہ ’آج پہلی قسط دیکھی ہے ہامون اور نستور میں کوئی تبدیلی نہیں آئی جبکہ باقی تمام کاسٹ نئی ہے۔ اچھا ہے، اچھا لگا دیکھ کر۔‘
عینک والا جن کا دوسرا سیزن قرار پانے والے ڈرامے کے طور پر نئے نام اور نئے انداز سے پیش کیے جانے والے ’ریٹن آف نستور‘ کے پروڈیوسر شہزاد قیصر ہیں۔
سید علی بخاری کی ڈائریکشن میں پیش کیے جانے والے ڈرامے کی کہانی طارق ساحلی نے لکھی ہے۔
’عینک والا جن‘ کی طرح جادو کی دنیا کے ساتھ جنوں اور پریوں کے گرد گھومتی کہانی کا نیا ڈرامہ ’ریٹن آف نستور‘ اس مرتبہ پی ٹی وی کے بجائے ’سب ٹی وی‘ پر پیش کیا جا رہا ہے۔