یورو کپ کے فائنل میں انگلینڈ کی شکست اور اٹلی کے فتح کے بعد انگلش فٹبال فینز میں سے کچھ نے کھلاڑیوں کو نسلی تعصب کا نشانہ بنایا، یہ معاملہ روایتی میڈیا کے ساتھ انٹرنیٹ پر نمایاں ہو کر تنقید کی وجہ تو برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بھی ایسا کرنے والوں کی مذمت کی ہے۔
فائنل مقابلے کے دوران پنالٹی شوٹ مس کرنے والے کھلاڑی سمیت انگلش ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں کو نسلی منافرت کا نشانہ بنانے پر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ ’ٹیم کی تعریف کی جانی چاہیے۔‘
اپنی ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’اس انگلینڈ ٹیم کی ہیرو کی طرح تعریف کی جانی چاہیے نہ کہ سوشل میڈیا پر نسل پرستی کا نشانہ بنایا جائے۔ جو اس عمل کے ذمہ دار ہیں انہیں شرم کرنا چاہیے۔‘
یوروکپ کے فائنل مقابلے کے نتائج پر انگلش فٹبال شائقین کے ردعمل اور دیگر کی جانب سے اس پر ناپسندیدگی کے اظہار کا سلسلہ برطانیہ تک محدود نہیں رہا بلکہ پاکستان سمیت دیگر ملکوں میں بھی اس پر بات کی جاتی رہی۔
پاکستان ان ملکوں میں شمار کیا جاتا ہے جہاں کچھ عرصہ قبل تک کرکٹ ہی شائقین کھیل کا پہلا اور آخری شوق ہوتا تھا، تاہم اب شواہد بتاتے ہیں کہ فٹبال بھی کرکٹ جتنا نہیں تو بھی خاصا مقبول ضرور ہو گیا ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ اتوار کی رات اور پیر کی صبح پاکستان میں ٹوئٹر ٹائم لائنز پر نصف درجن سے زیادہ ٹرینڈز یوروکپ کے فائنل مقابلے سے متعلق تھے۔
مزید پڑھیں
-
نیمار زیادہ گول کرنے والے لیجنڈ فٹبالر پیلے کے ریکارڈ کے قریبNode ID: 575731
-
پہاڑ کی چوٹی پر بنے مکان کی چھت فٹبال گراؤنڈ میں تبدیلNode ID: 581676
-
’میسی کا انتظار ختم ہوا‘، کوپا امریکہ کپ ارجنٹینا کے نامNode ID: 581966
انگلینڈ اور اٹلی کے درمیان ہونے والا فائنل میچ اٹلی کے نام رہا اور یوروکپ کی ٹرافی نے روم کا قصد کیا تو یہ جہاں کچھ شائقین کے لیے اطمینان کا باعث تھا وہیں کچھ اس جذباتی دھچکے سے اتنے متاثر ہوئے کہ اپنا غصہ دوسروں پر اتار ڈالا۔
ٹوئٹر ٹائم لائن پر ایسی درجنوں ویڈیوز اور تصاویر شیئر کی گئیں جن میں مختلف افراد کو تشدد کا نشانہ بنتے دکھایا گیا ہے۔
Horrific scenes in #London I cannot understand all this hatred. #EuroFinal pic.twitter.com/f4a0McR3ow
— Saeeda Ahmed1 (@SaeedaEPUK) July 11, 2021