لبنانی حکومت کی درآمدکنندگان کو ذخیرہ شدہ ایندھن سپلائی کرنے کی ہدایت
لبنان کے مقامی میڈیا نے گزشتہ ہفتے ایندھن کے ایک ٹینکر کے اغوا اور ایک پٹرول پمپ پر فائرنگ کا واقعہ بھی رپورٹ کیا ہے۔(فوٹو: اے پی)
لبنان نے تیل کے درآمد کنندگان کو کہا ہے کہ وہ بدھ کو سبسڈی ختم ہونے سے پہلے وہ ایندھن سپلائی کریں جو انہوں نے پہلے سے خرید رکھا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق یہ اعلان جمعے کو لبنان کے آئل ڈائریکٹوریٹ نے کیا۔ لبنان کی حکومت نے سنٹرل بینک کے اس اقدام پر اعتراض کیا ہے جس کی وجہ سے مالیاتی بحران شدید ہو گیا اور لبنانی پاؤنڈ کی قدر میں 90 فیصد کمی آئی۔
اس مالیاتی بحران اور کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے لبنان کی نصف سے زیادہ آبادی غربت کا شکار ہو گئی۔
تیل(ایندھن) کے درآمد کنندگان نے پہلے ہی تیل کی قلت سے خبردار کیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ تیل کی خریدوفروخت کے لیے زرمبادلہ کی پرانی شرح کو بحال رکھا جائے۔
خیال رہے کہ لبنان کے مرکزی بینک نے بدھ کو اعلان کیا کہ وہ صرف لبنانی پاؤنڈ کے لیے مارکیٹ کی قیمت پر کریڈٹ کی پیشکش کرے گا، جو کہ ایک ڈالر کے مقابلے میں 20 ہزار پاؤنڈ سے زیادہ ہے۔ یہ پہلے 15سو پاؤنڈ اور جون میں درآمد کنندگان کو دیے گئے تین ہزار نو سو پاؤنڈ کے ریٹ سے بہت زیادہ ہے۔
آئل ڈائریکٹوریٹ نے کہا ہے کہ سنٹرل بنک کی جانب سے زرمبادلہ کی شرح کے نئے اعلان کے منتظر درآمد کنندگان کو پرانی قیمت پر خریدے گئے تیل کے ذخیرے کو لازمی طور پر فروخت کرنا ہو گا۔
لبنان میں مسلسل بلیک آؤٹ کی وجہ سے جمعہ کے دن بھی تیل کی سپلائی متاثر تھی اور وہ پیٹرول پمپس جن کے پاس ابھی تک سپلائی کی سہولت موجود ہے، وہاں لوگوں کی طویل قطاریں دیکھی گئیں۔
لبنان کے مقامی میڈیا نے گزشتہ ہفتے ایندھن کے ایک ٹینکر کے اغوا اور ایک پٹرول پمپ پر فائرنگ کا واقعہ بھی رپورٹ کیا ہے۔