معدنیات کے ذخائر کی دریافت کے لیے جیوفزیکل سروے کا آغاز
معدنیات کے ذخائر کی دریافت کے لیے جیوفزیکل سروے کا آغاز
بدھ 25 اگست 2021 17:27
مملکت معدنی وسائل کے لحاظ سے دنیا کے امیر ترین ممالک میں سے ایک ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب نے دارالحکومت ریاض کے علاقے داودامی میں جیو فزیکل سروے کے لیے اپنا پہلا طیارہ بھیج دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق صنعت و معدنی وسائل کے وزیر اور سعودی جیولوجیکل سروے کے چیئرمین بندر الخریف کی نیابت کرتے ہوئے گذشتہ روز منگل کو صنعت و معدنی وسائل کے نائب وزیر خالد المدیفر نے اس منصوبے کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر سعودی جیولوجیکل سروے کے چیف ایگزیکٹو افسر عبداللہ الشمرانی نے بتایا ہے کہ ’اس کا مقصد خطے میں معدنی ذخائر کا پتہ لگانا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’عرب شیلڈ کے لیے مختلف ہائی ریزولوشن ارضیاتی اعداد و شمار حاصل کرنا بھی مقاصد میں شامل ہے۔ جیولوجیکل سروے کا منصوبہ سعودی عرب میں چھ لاکھ مربع کلومیٹر تک کے علاقے پر محیط ہے۔‘
الشمرانی نے کہا کہ ’اس سروے سے جو ڈیٹا حاصل ہو گا وہ معدنیات کی تلاش میں معاون ثابت ہو گا جس سے معیشت میں بہتری اور مملکت میں محصولات میں اضافہ ہو گا۔‘
اس سے سعودی عرب کے وژن 2030 کے اہداف کے حصول کے لئے کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کو بھی فروغ ملے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزارت صنعت و معدنی وسائل کے اعداد و شمار کے مطابق مملکت معدنی وسائل کے لحاظ سے دنیا کے امیر ترین ممالک میں سے ایک ہے جس کی تخمینہ مالیت پانچ کھرب ریال کے قریب ہے۔
عبداللہ الشمرانی نے یہ پیش گوئی بھی کی ہے کہ معدنی دولت پیٹرولیم اور پیٹرو کیمیکلز کے بعد ملک کی معاشی دولت کا تیسرا سب سے بڑا ذریعہ ثابت ہوگی۔
الشمرانی نے کہا کہ فضائی جیوفزیکل سروے سعودی عرب میں پورے عرب شیلڈ کا مقناطیسی اور ریڈیولوجیکل جیوفزیکل سروے کرنے کے قابل ہو گا۔
اتھارٹی کا مقصد مقناطیسی اور ریڈیولوجیکل نقشوں کی ارضیاتی تشریحات کے ساتھ جیو میگنیٹک اور ریڈیومیٹرک ہائی ریزولوشن ڈیٹا اور ڈیجیٹل نقشے بھی حاصل کرنا ہے جو اہم ترین ارضیاتی ڈھانچوں اور راک فیسیز کی عکاسی کرتے ہیں اس سے وہ معدنیات کی اہم ترین رینج کی شناخت اور گنتی کر سکیں گے۔
ڈیٹا کو محفوظ کرنے کے ساتھ ساتھ نیشنل جیو سائنسز ڈیٹا بیس میں شامل کیا جائے گا۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں