Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویتی شہریت سے محروم ہونے والی خواتین کو اقامہ اور سفری دستاویز ملیں گی؟

انہیں اتوار سے ماہانہ تنخواہ بھی جاری کی جائے گی۔ (فوٹو: ایکس اکاونٹ)
کویت کے نائب وزیر اعظم و وزیر داخلہ اور کویتی شہریت کمیٹی کے نگران اعلی شیخ فہد الیوسف نے کہا ہے کہ جس خاتون کی کویتی شہریت منسوخ کی جائے گی اسے رہائشی شناختی کارڈ (اقامہ) اور سفری دستاویز(عارضی پاسپورٹ) جاری کیا جائے گا۔
کویتی اخبار الرای کے مطابق وزیر داخلہ میڈیا سے ملاقات میں شہریت قانون میں کی جانے والی تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا’ قانون کی شق 8 کے تحت جس خاتون کی شہریت منسوخ کی جائے گی اسے اتوار سے ماہانہ تنخواہ بھی جاری کی جائے گی۔‘
وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا’ امیرکویت کی جانب سے جاری ہدایت جن میں کہا گیا ہے کہ جن سے شہریت واپس لی گئی ہے ان کے ساتھ زیادتی نہ ہو اور وہ تاحیات  باوقار زندگی گزاریں۔‘
شیخ فہد الیوسف کا کہنا تھا’ تمام اداروں کو احکامات جاری کیے جاچکے ہیں کہ اتوار 29 دسمبر سے ان خواتین کو جن کی شہریت منسوخ کی گئی ہے ان پر عائد پابندیاں اٹھا لی جائیں اور انہیں ماہانہ مشاہرہ حسب سابق جاری کیا جائے تاہم ایک اہم شرط ہے کہ ان کی پرسنل فائل میں کسی قسم کا منفی ریکارڈ نہ ہو۔‘
انہوں نے مزید کہا ’جن سے شہریت واپس لی گئی ہے انہیں بلیو پاسپورٹ جاری کیا جائے گا تاہم شہریت کے خانے میں ’کویتی‘ درج نہیں ہوگا جہاں تک شناختی کارڈ کا سوال ہے تو وہ بھی وہی بلیو ہوگا جیسا عام کویتیوں کا ہے۔
کویتی وزیر داخلہ الیوسف کا کہنا تھا ’مصلحتی شادی‘ کے رواج کو ختم کرنا چاہتے ہیں جس میں شہریت کے حصول کےلیے شادی کا ڈرامہ رچایا اور شہریت حاصل کرنے کے چند ہفتے بعد طلاق لی جاتی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا’ امیر کویت چاہتے ہیں کہ کویت  کو دوبارہ سے ’کورے کاغذ‘ کی طرح کردیا جائے۔ میرا رول اصلاح کا ہے اور حکومت غلطیوں کا تدارک کرتی ہے۔‘
’اس بات کی یقین رکھیں کہ کویت میں کسی کے ساتھ ظلم نہیں ہوگا، تاہم کوئی کویتی ایسا نہیں ہوگا کہ وہ کویت کے لیے برا کرے، ہم اپنی نسل کو تباہ حال کویت نہیں دیں گے اورغلطیوں کی اصلاح کریں گے۔‘
انہوں نے یہ بھی بتایا’ قانون کی شق نمبر8 کے تحت جن کی شہریت منسوخ کی گئی ہے ان کے ناموں کا دوبارہ جائزہ لے رہے ہیں متعلقہ کمیٹی وزیر خارجہ کو وہ فہرست ارسال کرے گی جبکہ بعض ممالک کے سفیروں سے بھی اس حوالے سے رابطہ کیا جارہا ہے۔‘
انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ قانون کی شقوں میں ترمیم کی جائے گی تاہم اس کے لیے وقت کا اعلان ابھی نہیں کیا جاسکتا۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا ’جن خواتین کی شہریت منسوخ کی جا چکی ہے اگر ان کی پرسنل فائل خراب نہیں ہے تو انہیں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ان خواتین کو ماہانہ تنخواہیں بھی جاری کی جائیں گی خواہ وہ بیوہ ہوں یا مطلقہ تاہم اعلی عہدوں پر انہیں تعینات نہیں کیا جائے گا۔‘

شیئر: