کویت اگلے چار سالوں میں اپنی تاریخ کے سب سے بڑے ری سٹرکچرنگ روڈ میپ کا حصہ بننے کے لیے وزارتوں کو ضم کرنے، کئی کو ختم کرنے اور نئی حکمت عملی بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
القبس اخبار کے مطابق 2022 میں بجلی، پانی اور تیل کی وزارتیں اکٹھی ہوں گی جنہیں ’وزارت توانائی‘ کہا جاتا ہے جبکہ ایک 'معیشت اور تجارت کی وزارت' بھی بنائی جائے گی۔
مزید پڑھیں
-
کویت میں شہریوں کے لیے 70 ہزار دینار تک کے غیر سودی قرضےNode ID: 599866
عرب نیوز کے مطابق یہ محکمہ معاشی ترقی کے انتظام کے لیے ذمہ دار ہو گا، نجکاری کے لیے قومی حکمت عملی کی ذمہ داری لے گا اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) اتھارٹی کا انتظام کرے گا۔
اس منصوبے میں 2023 کے آغاز میں کویت ڈائریکٹ انویسٹمنٹ پروموشن اتھارٹی (کے ڈی آئی پی اے) کی وابستگی کو وزارت اقتصادیات اور تجارت کو منتقل کرنا اور ایک فری اقتصادی زون اور برآمدات کے فروغ کے لیے حکمت عملی تیار کرنا بھی شامل ہے۔
کویت کا روڈ میپ سرمایہ کاری کے قوانین،غیر ملکی ملکیت،دیوالیہ پن اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ،جائزہ، اصلاحات، تجارتی رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانے، ڈیجیٹل کرنے اور کریڈٹ کے حصول کے طریقہ کار کو آسان بنانے پر مشتمل ہے۔
روڈ میپ میں کمپیٹیشن پروٹیکشن آفس کی صلاحیتوں کو بڑھانا شامل ہے جس میں مزید ماہرین بھی شامل ہیں اور نیشنل فنڈ فار دی ڈویلپمنٹ آف سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کے دائرہ کار میں توسیع شامل ہے تاکہ جدت کو شامل کیا جا سکے۔
کویت 2022 کے اوائل میں قائم ہونے والے سرکاری مرکز کے ذریعے ملک کے انتظامی انتظام کو آپریٹر سے ریگولیٹر میں منتقل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اس منصوبے میں وزارت خدمات کو تحلیل کرنا اور آئی سی ٹی کی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے ایک نئی وزارت مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تشکیل بھی شامل ہے، نیز وژن 2023 کے مطابق ایک سمارٹ قومی حکمت عملی 'سمارٹ کویت کی طرف' بنانا بھی شامل ہے۔
کویت نے فیصلہ کیا کہ 2024 کی آخری سہ ماہی تک وزارت اطلاعات کو ختم کر دیا جائے گا اور 2023 کے اوائل میں میڈیا ریگولیشنز کو نافذ کرنے کے لیے میڈیا اتھارٹی قائم کی جائے گی۔
کویت چھ نئی مقامی میونسپلٹیز قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جو اس کے تمام گورنریٹس کا احاطہ کرتی ہے، ہاؤسنگ امور کی وزارت کو ختم کرتی ہے اور اپنے اختیارات اور ذمہ داریاں وزارت سماجی امور کو منتقل کرتی ہے۔
کویت 2022 کے پہلے نصف میں ایک نئی آزاد اتھارٹی بھی قائم کرے گا جس کا نام 'دی پبلک اتھارٹی فار سوشل اینڈ ہاؤسنگ سپورٹ' ہے۔