’میری ڈرائیونگ بعض مردوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہے‘
’میری ڈرائیونگ بعض مردوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہے‘
بدھ 22 ستمبر 2021 5:19
مسافر ایپلی کیشن ٹیکسی میں خواتین ڈرائیور زیادہ طلب کررہے ہیں( فوٹو سبق)
سعودی ٹیکسی ڈرائیور خاتون ’وداد‘ نے کہا ہے کہ ’تین برس سے ایپلی کیشن ٹیکسی چلا رہی ہوں۔ معاشرے میں شعور بڑھنے اور اس پیشے میں خواتین کے کام کو ذہنی طور پر قبول کرلینے کی وجہ سے کوئی سماجی مسئلہ نہیں رہا‘۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق خاتون ڈرائیور کا کہنا تھا کہ ’خواتین اور مرد دونوں ایپلی کیشن ٹیکسی میں خواتین ڈرائیور زیادہ طلب کر رہے ہیں۔ ایسا نہیں کہ صرف مرد ہی خواتین ڈرائیور بلاتے ہیں بلکہ خواتین بھی یہی کر رہی ہیں‘۔
وداد نے صباح العربیہ (صبح عرب) پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’ریاض میں زندگی کا طرز بدل گیا ہے۔ ایک مسافر نے مجھ سے کہا کہ ’میری ڈرائیونگ بعض مردوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’تین برس قبل ایپلی کیشن ٹیکسی ڈرائیور خواتین کے حوالے سے لوگوں کا نظریہ مختلف تھا اب بدل چکا ہے۔ شروع میں تو یہ تک ہوا کہ کئی لوگ میری ٹیکسی استعمال کرنے سے گریز کرتے تھے مگر اب معاملہ مختلف ہے۔ تین سال بعد خواتین ڈرائیور کی طلب زیادہ بڑھ گئی ہے‘۔
وداد کے مطابق’ خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کا فیصلہ مفید ثابت ہوا ہے۔ اس کی بدولت خواتین اپنی رہائش سے زیادہ فاصلے والی ملازمتیں بھی قبول کرنے لگی ہیں‘۔
ماضی میں ٹرانسپورٹ بڑا مسئلہ تھا جس کی وجہ سے ملازمت کی پیشکش ہونے کے باوجود خواتین سب سے پہلے یہ دیکھتی تھیں کہ دفتر آنے جانے میں انہیں ٹرانسپورٹ کی سہولت میسر ہوگی یا نہیں۔
انہو ں نے بتایا کہ ’ڈرائیونگ کے پہلے سال میرے ساتھ ایسا واقعہ پیش آیا جسے فراموش نہیں کر سکتی۔ ایک بچہ اپنی ماں کے ہمراہ میری ٹیکسی میں سوار ہوا اور کہنے لگا کہ ’ماما ہم روزانہ انہی کے ساتھ سفر کریں گے۔ یہ ابو سے زیادہ اچھی گاڑی چلاتی ہیں۔‘
سعودی خاتن ڈرائیور نے کہا کہ ’ٹیکسی چلانے سے ان کو نہ صرف یہ کہ مالی فائدہ حاصل ہو رہا ہے بلکہ ذہنی لطف بھی حاصل ہو رہا ہے۔ اس کی بدولت معاشرے کے مختلف لوگوں سے سلام دعا کا رشتہ بھی ہے‘۔
’ٹیکسی چلانے سے میری زندگی میں نئے افق کھل گئے۔ اضافی آمدنی ہونے لگی۔ اب خواتین ایپلی کیشن ٹیکسیوں کی بدولت خود پر زیادہ انحصار کر سکتی ہیں۔‘