Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی میں ’مصلوں‘ کے نئے قواعد و ضوابط کیا ہیں؟

محکمہ اسلامی امور سے اجازت کے بغیر کام انجام نہیں دیا جاسکے گا- (فوٹو الامارات الیوم)
دبئی حکام نے ریاست میں مصلوں کے نئے قواعد و ضوابط جاری کیے ہیں۔ مصلٰی اس جگہ کو کہتے ہیں جہاں نماز ادا کی جاتی ہے اور یہ باقاعدہ مسجد نہیں ہوتی۔
الامارات الیوم کے مطابق دبئی کے ولی عہد شیخ حمدان بن محمد بن راشد آل مکتوم  نے مصلوں کے نئے قواعد و ضوابط کی بابت قرارداد جاری کی ہے۔
شیخ حمدان نے جو نئے قواعد و ضوابط جاری کیے ہیں اس کے مطابق سرکاری اور نجی ادارے ’مصلٰی‘ قائم کرنے کی اجازت محکمہ اسلامی امور و فلاحی خدمات سے حاصل کریں۔ 
مصلے کی جگہ، رقبے اور درجے کا تعین محکمہ اسلامی امور ہی کرے گا۔ 
مصلے کی ضروریات، اصلاح و مرمت اور صفائی کی نگرانی بھی محکمہ اسلامی امور کے دائرہ اختیار میں ہوگی۔
محکمہ اسلامی امور ہی مصلوں میں جماعت سے نماز اور اذان کے اوقات کا تعین کرے گا۔
محکمہ اسلامی امور ہی داخلی اور خارجی لاؤڈ سپیکر کی تنصیب  اور انہیں استعمال کرنے کے قواعد و ضوابط مقرر کرے گا۔ 
محکمہ اسلامی امور ہی عام مصلے اور اس کے کارکنان کا نگراں ہوگا وہی ان کی کارکردگی کا فیصلہ کرے گا۔ 
نئے ضابطے کے مطابق محکمہ اسلامی امور سے اجازت نامے کے بغیر کوئی بھی شخص نہ تو نیا مصلی قائم کر سکے گا اور نہ نماز کے لیے جگہ مختص کرسکے گا اور نہ اسے پہلے سے موجود مصلے میں ترمیم، اضافے اور اصلاح و مرمت کا اختیار حاصل ہوگا۔ 
نئے قانون کے مطابق کسی بھی مصلے میں عطیات جمع کرنے یا اس کے اعلان جمعہ یا عید کی نماز یا چاند گرہن یا سورج گرہنک کی نماز پڑھنے یا وہاں کوئی مذہبی ،فلاحی ، ثقافتی سرگرمی منعقد کرنے یا تحفیظ قرآن کے حلقے قائم کرنے، لائبریری کھولنے، سمعی و بصری لائبریری کا بندوبست کرنے، کتابیں اور آڈیو وڈیو بکس تقسیم کرنے، اشتہار چسپاں کرنے، مذہبی یا سماجی تقریبات منانے، افطار دستر خوان لگانے کے لیے محکمہ اسلامی امور سے اجازت لینا ہوگی۔
اس کے بغیر مذکورہ سرگرمیوں سے کسی بھی سرگرمی کا کوئی مجاز نہیں ہوگا۔ 
مصلٰی جات میں متعدد کاموں پر پابندی لگا دی گئی ہے مثلا بھیک مانگنا، اذان یا نماز یا اجازت یافتہ پروگراموں میں مداخلت کرنا، مصلے کو نقصان پہنچانا یا مصلے کے اندر غیر شرعی سرگرمیاں کرنا، مقررہ ضوابط کے خلاف لاؤڈ سپیکر کا استعمال کرنا ،مصلے کے امن یا اس کے تقدس کے منافی کوئی کام کرنا منع ہوگا۔ 
 
امارات کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز یو اے ای“ گروپ جوائن کریں

شیئر: