ویکسینیشن کرنے والے خروج نہائی کے بعد دوسرے ویزے پر مملکت آسکتے ہیں؟
ویکسینیشن کرنے والے خروج نہائی کے بعد دوسرے ویزے پر مملکت آسکتے ہیں؟
منگل 2 نومبر 2021 0:20
قانونی طریقے سے جانے والوں کےلیے کوئی ممانعت نہیں ہوتی( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پرعمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہیں ان سے آگاہی ضروری ہے۔
مملکت میں قیام کے دوران ویکسین کی دونوں خوراکیں لینے کے بعد خروج نہائی پر جانے والے دوسرے ویزے پر مملکت آ سکتے ہیں؟
سعودی عرب میں کورونا وائرس سے حفاظت کے لیے شہریوں اور مقیم افراد کے لیے ویکسین کی مفت سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ اس حوالے سے وزارت صحت نے دیگر اداروں کے تعاون سے تمام شہروں میں ویکسینیشن سینٹرز قائم کیے ہوئے ہیں جہاں ڈیجیٹل طریقے سے ویکسین لگوانے کے لیے اپائنٹمٹ لی جاتی ہے۔
ویکسینیشن کا سرٹیفکیٹ موبائل ایپ ’توکلنا‘ اور ’صحتی‘ پرجاری ہوتا ہے جسے ’ہیلتھ پاسپورٹ‘ کہا جاتا ہے۔ اس پرویکسینیشن کی تاریخ اور کونسی ویکسین لگائی گئی ہے کی تفصیلات درج ہوتی ہیں۔
سعودی وزارت داخلہ نے کورونا سے بچاو کے لیے ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانا لازمی قراردی ہیں۔ اس حوالے سے اقامہ ہولڈر وہ غیر ملکی جنہوں نے مملکت میں رہتے ہوئے ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی ہیں وہ کسی بھی وقت مملکت آ سکتے ہیں۔ انہیں مملکت آنے کے لیے توکلنا یا صحتی ایپ پر ویکسینیشن کا ثبوت فراہم کرنا ہوتا ہے۔
جہاں تک خروج نہائی پر جا کر دوبارہ دوسرے ویزے پر مملکت آنے کے حوالے سے سوال ہے تو اس بارے میں محکہ جوازات کے قانون کے مطابق کوئی ممانعت نہیں ہوتی۔
خروج نہائی پر جانے کا مطلب ہوتا ہے کہ مذکورہ شخص غیر قانونی طورپر ملک بدر نہیں کیا گیا بلکہ قانونی طریقے سے مستقل طورپر مملکت سے روانہ ہوا ہے۔ ایسے افراد جب چاہیں دوسرے ویزے پر مملکت آ سکتے ہیں۔
جوازات کے ٹوئٹر پر مملکت کے سفر کے حوالے سے پوچھا گیا کہ ’مملکت میں ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی ہیں اب ملک چھٹی پر جانا چاہتا ہوں جہاں اہلیہ اوربچے خروج وعودہ پر گئے ہوئے ہیں معلوم یہ کرنا ہے کہ بچوں کو ساتھ لانا چاہتا ہوں۔ اہلیہ اور بچوں کی ویکسینیشن مملکت میں نہیں ہوئی کس طرح آ سکتے ہیں‘؟
اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ’ وہ افراد جنہوں نے مملکت میں ویکسینیشن کا کورس مکمل نہیں کیا اور وہ ممنوعہ ملک سے تعلق رکھتے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ 14 دن کسی ایسے ملک میں رہیں جہاں سے مسافروں کی آمد پر پابندی عائد نہیں کی گئی‘۔
’ایسے ممالک میں دو ہفتے قیام کرنے کے بعد وہ ممکت آ سکتے ہیں تاہم مملکت آنے کے بعد انہیں پانچ دن بعد دوبارہ کورونا کے لیے پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہو گا‘۔
پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ نیگیٹو آنے پر ہی وہ قرنطینہ کی پابندی سے مستثنی قرار دیے جائیں گے۔ ممنوعہ ممالک سے آنے والے مسافروں کو جنہوں نے مملکت میں مقررہ ویکسین کے علاوہ دوسری ویکسین لگوائی ہوگی انہیں مملکت آنے کے بعد یہاں سے بوسٹر ڈوز بھی لگائی جائے گی۔
واضح رہے سعودی عرب میں کورونا سے بچاو کے لیے چار قسم کی ویکسین لگائی جاتی ہے جن میں فائز بائیونٹیک، اسٹرازائینکا، جانس اینڈ جانس اور موڈرنا شامل ہے جبکہ سائینوفام اور سائینوویک کی ویکسین مملکت میں نہیں لگائی جاتی اس لیے مذکورہ دونوں ویکسین میں سے کسی ایک ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والوں کو بھی بوسٹر ڈوز دی جائے گی۔