پی ڈی ایم کا لانگ مارچ سے قبل چاروں صوبوں میں احتجاج کا فیصلہ
ہفتہ 6 نومبر 2021 16:56
زبیر علی خان -اردو نیوز، اسلام آباد
پی ڈی ایم کے اجلاس میں 13 نومبر سے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں مہنگائی کے خلاف احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ نے مہنگائی کے خلاف سڑکوں پر نکلنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالنے کا اعلان کیا یے۔
مولانا فضل الرحمن کی سربراہی میں پی ڈی ایم ایم کا اجلاس ویڈو لنک کے ذریعے منعقد ہوا جس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
پی ڈی ایم کے سیکرٹری جنرل شاہد خاقان عباسی نے اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مرکزی قیادت کی سربراہی میں 13 نومبر کو کراچی اور 17 نومبر کو کوئٹہ میں سڑکوں پر نکلنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ 20 نومبر کو پشاور میں سڑکوں پر نکلنے کا فیصلہ ہوا ہے۔
آخری ریلی لاہور میں ہوگی جس کے بعد اسلام آباد کی طرف فیصلہ کن لانگ مارچ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
قبل ازیں اجلاس میں شریک ایک اہم رکن نے اردو نیوز کو پی ڈی ایم کے آئندہ کے لائحہ عمل کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا 'لانگ مارچ سے قبل پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے تمام ضلعی اور تحصیل ہیڈ کوارٹرز میں ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف احتجاج کیا جائے گا جس کا آغاز 13 نومبر سے ہوگا۔'
رکن کے مطابق 'اجلاس میں لانگ مارچ کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی، پی ڈی ایم مہنگائی کے خلاف احتجاج کے بعد اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرے گی جس کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔‘
پی ڈی ایم کے اجلاس کے دوران پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی جس میں حکومت کی طرف سے پیش کیے گئے بلز کی مخالفت پر اتفاق ہوا ہے۔
ایک اور رکن نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ ’پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں لائے گئے بلز کی بھرپور مخالفت کی جائے گی جس کے لیے اپوزیشن کے دیگر جماعتوں سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔‘
رکن نے بتایا کہ پی ڈی ایم مشترکہ اجلاس کے حوالے سے حکومتی اتحادی جماعتوں کے ارکان اور پاکستان پیپلز پارٹی سے سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطہ کرے گی۔
اعلامیے میں سیکرٹری جنرل شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ’اب یہ تحریک عمران خان کو گھر بھجوا کر ہی ختم ہو گی۔‘
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ’عوام ایک لمحہ اس حکومت کو برداشت کرنے کو تیار نہیں۔ حکومت نے مہنگائی سے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔‘