خروج وعودہ پر جانے والے کا خروج نہائی لگنا ممکن ہے؟
خروج وعودہ پر جانے والے کا خروج نہائی لگنا ممکن ہے؟
پیر 8 نومبر 2021 0:07
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ ایمیگریشن ’جوازات ‘ کے ٹوئٹر پر پوچھے گئے سوالات کے جواب تفصیل سے دیے گئے ہیں (فوٹو: عاجل)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ ایمیگریشن ’جوازات ‘ کے ٹوئٹر پر ایک شخص کی جانب سے دریافت کیا گیا ہے کہ ’خروج وعودہ پر گئے ہوئے شخص کا خروج نہائی لگانا ممکن ہے۔؟‘
جوازات کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ’اقامہ قوانین کے مطابق ایسے افراد جو خروج وعودہ پر مملکت سے باہر گئے ہوئے ہیں ان کا خروج نہائی لگانا ممکن نہیں ہوتا، خروج نہائی ویزہ اس وقت ہی لگایا جا سکتا ہے جب غیر ملکی مملکت میں موجود ہو اور ان کا اقامہ بھی کارآمد ہو،علاوہ ازیں ان کا ہروب بھی فائل نہ کیا گیا ہو۔‘
مزید کہا گیا کہ ’خروج وعودہ پر جانے والے افراد جب مملکت کی سرحد عبور کرتے ہیں اور امیگریشن کے مرحلے سے گزر جاتے ہیں تو اس صورت میں سسٹم میں ان کا سٹیٹس ’بیرون مملکت ‘ کے طور پر ظاہر ہو جاتا ہے اس صورت میں جوازات کا سسٹم خروج نہائی کی کارروائی قبول نہیں کرتا۔‘
جوازات کے مطابق ’وہ افراد جو خروج نہائی پرجاتے ہیں اور وقت مقررہ پر نہیں آتے ان کا اقامہ ختم کرنے کے لیے جوازات کی جانب سے ’خرج ولم یعد‘ کا آپشن موجود ہے۔‘
خرج ولم یعد کے معنی مملکت سے جا کرواپس نہیں آئے کے ہیں۔ قانونی طور پر اس آپشن کو استعمال کرتے ہوئے ہی خروج وعودہ پر گئے ہوئے غیر ملکی کارکن یا فیملی ویزے پرمقیم تارکین کے اہل خانہ جنہیں مقامی اصطلاح میں ’مرافقین‘ کہا جاتا ہے، کے اقامے کو ختم کیا جا سکتا ہے، اس کے علاوہ نہیں۔
یاد رہے خرج ولم یعد کا سٹیٹس جوازات کے سسٹم میں خود کار طریقے سے اس وقت اپ ڈیٹ ہوتا ہے جب خروج وعودہ پرگئے ہوئے کارکن کا ایگزٹ ری انٹری ویزہ ختم ہوئے چھ ماہ گزر چکے ہوں۔
خروج وعودہ پر گئے ہوئے کارکن یا مرافقین (کارکن کے اہل خانہ) کا اقامہ کینسل کرانے کے لیے ’خرج ولم یعد‘ کا آپشن استعمال کرنے کا دوسرا طریقہ بھی ہے، جس کے ذریعے چھ ماہ کی مدت سے قبل کارکن کا سپانسر اقامہ کینسل کرانے کا حق رکھتا ہے، تاہم اس کے لیے شرط ہے کہ کارکن یا مرافقین کا خروج وعودہ ویزہ ایکسپائرڈ ہوئے ایک ماہ گزر چکا ہو۔
سعودی محکمہ پاسپورٹ ’جوازات‘ سے ایک اور صارف کی جانب سے یہ بھی پوچھا گیا کہ’شعبہ تدریس سے تعلق رکھنے والوں کو مملکت براہ راست آنے کی اجازت دی گئی ہے؟‘
سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا گیا کہ ’متعلقہ ادارے کی جانب سے شعبہ تدریس سے تعلق رکھنے والوں کو براہ راست مملکت آنے کی اجازت دی جا چکی ہے۔‘
جواب کے مطابق ’مذکورہ شعبے سے تعلق رکھنے والوں کو مملکت آنے کے بعد قرنطینہ کی پابندی کرنا ہوگی۔ درس وتدریس سے تعلق رکھنے والے اساتذہ و لیکچرر اور انسٹی ٹیوٹس سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کے علاوہ جامعات میں زیر تعلیم طلبا جو تعلیمی وظیفہ پر مملکت میں مقیم ہیں، انہیں براہ راست مملکت آنے کی اجازت دی گئی ہے۔‘
یاد رہے تدریس کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ایسے افراد جنہوں نے مملکت میں ویکسین کی خوراکیں مکمل کی ہوں گی یا روانگی سے قبل ایک ویکسین لگوائی ہوگی، ان کو قرنطینہ کی پابندی سے مستثنٰی قرار دیا گیا تھا۔ قرنطینہ کی پابندی سے مذکورہ زمروں میں شامل افراد کے اہل خانہ بھی مستثنٰی ہوں گے۔