پاکستان کی نیشنل ڈیٹابیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے اپنا ڈیٹابیس ہیک ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے وفاقی تحقیقاتی ایجسنی (ایف آئی اے) کا دعویٰ غلط فہمی پر مبنی ہے۔
جمعرات کو ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر طارق پرویز نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سامنے نادرا کا بائیو میٹرک ڈیٹا ہیک ہونے کا انکشاف کیا تھا۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان کے سرکاری بینک پر سائبر حملہ، ’مالی نقصان نہیں ہوا‘Node ID: 614166
اس حوالے سے نادرا کے ترجمان فائق علی چاچڑ نے اردو نیوز کو بتایا کہ عوام کا بائیومیٹرک ڈیٹا مکمل طور پر محفوظ ہے۔
انہوں نے ایف آئی اے کے بائیومیٹرک ڈیٹا کے ہیک ہونے سے متعلق بیان کو غلط فہمی اور ناسمجھی پر مبنی قرار دیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نادرا نے ایف آئی اے سے غیر ضروری اور غلط بیانی پر وضاحت طلب کرلی ہے۔
واضح رہے وفاقی تحقیقاتی ادارے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر نے قائمہ کمیٹی کو بتایا تھا کہ نادرا کا ڈیٹا ہیک ہونے کے سبب مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب مالی فراڈ کے کیسز میں جب ایف آئی اے کارروائی کرتا ہے تو بوڑھا شخص یا خاتون پکڑی جاتی ہے۔
*Clarification about Hacking of NADRA's data.
It is clarified that no such statement was given about Hacking of data which has been misrepresented.FIA categorical denied the news aired on Dawn news which is not based on facts.
FIA authorities— Federal Investigation Agency - FIA (@FIA_Agency) November 25, 2021
اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا تھا کہ سائبر کرائم کے حوالے سے ایف آئی اے کے پاس 89 ہزار شکایات آئی ہیں اور ان واقعات کی تحقیقات کے لیےایف آئی اے کے پاس 162 آئی ٹی ایکسپرٹس ہیں۔
دوسری جانب ایف آئی نے ایک بیان میں ڈیٹا ہیکنگ کے حوالے سے خبر کی تردید کی ہے۔ ٹوئٹر ہینڈل پر جاری اضاحت میں کہا گیا ہے کہ ڈیٹا ہیکنگ کے حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا گیا ہے اور اس کو علط پیش کیا گیا ہے۔
وضاحت میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈان نیوز پر اس حوالے سے چلنے والی خبر خقائق کے مطابق نہیں ہے۔