Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پنجاب کے بلدیاتی انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال پر کوئی اعتراض نہیں: الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن  نے یہ بھی واضح  کیا قانون کے مطابق  لوکل گورنمنٹس تحلیل ہونے کے بعد  120 دن کے اندر انتخابات  کا انعقاد ضروری ہے. (فوٹو: ریڈیو پاکستان)
الیکشن کمیشن آف پاکستان کا اجلاس جمعرات کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سرابرہی میں منعقد ہوا جس میں پنجاب میں لوکل گورنمنٹ  انتخابات اور صوبہ میں حلقہ بندیوں  سے متعلق غور و خوض کیا گیا۔
الیکش کمیشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق الیکشن کمیشن  نے ای وی ایم  کے استعمال  پر صوبہ حکومت  پنجاب سے کہا کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے دوران کسی ٹیکنالوجی بشمول ای وی ایم پر الیکشن کمیشن کا کوئی اعتراض نہیں  ہے۔ ’اگر  وفاقی یا صوبائی حکومت ان مشینوں کو خود بنائے، توالیکشن کمیشن  ای وی ایم کا استعمال  کرنے کو تیار ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کو یہ بھی بتایا گیا کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے دوران دو لاکھ 50 ہزار مشین درکار ہوں گی۔ ’الیکشن کمیشن  نے مشینوں کی خریداری  مارکیٹ سے کرنی ہے  تو تمام قواعد وضوابط اور پیپرا رولز کے مطابق  خریداری کی جائے گی۔‘
’الیکشن کمیشن کی طرف سے یہ تجویز بھی دی گئی کہ چند ویلج اورنیبر ہوڈ کونسلوں میں ان مشینوں کی پائلٹ ٹیسٹنگ  بھی کی جا سکتی ہے۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کو ان تجاویز  پر غور کرنے کا کہا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن  نے یہ بھی واضح  کیا قانون کے مطابق  لوکل گورنمنٹس تحلیل ہونے کے بعد  120 دن کے اندر انتخابات  کا انعقاد ضروری ہے لہذا 120 دن کے اندر مشینوں  کی خریدای ممکن نہیں۔
اجلاس میں چیف سیکرٹری پنجاب ویڈیولنک کے ذریعے جبکہ  سیکرٹری بلدیات پنجاب، صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب ودیگر افسران نے شرکت کی۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن نے  میٹنگ  کے انعقاد  اور ایجنڈہ کے چیدہ چیدہ نکات پر روشنی ڈالی۔
چیف الیکشن کمشنر  نے اپنے ابتدائی  کلمات  میں لوکل گورنمنٹ انتخابات کی اہمیت  پر زور دیا۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے چیف الیکشن کمشنر کو ہر ممکن تعاون  کی یقین دہانی کروائی۔
سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نے پنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2021 کے اہم پہلووں پر روشنی ڈالی  اور لوکل گورنمنٹ  انتخابات کے طریقہ کار اور اسکی  کمپوزیشن  اور ٹائم  پر بریف کیا۔
سپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن نے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس  2021 میں موجود چند ترامیم کی تجویز دی جن پر صوبائی حکومت نے رضامندی کا اظہار کیا اور اس کے علاوہ خاص طور پر Hilly areas کا نوٹیفکیشن، لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے تحت رولز کی فوری فراہمی اور شیڈول  سے پہلے تمام کونسلوں اور اربن لوکل ایریاز میں  کونسلوں کی تعداد بھی شامل ہے۔ 

شیئر: